کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے کہا ہے کہ ریڈ لائن بس کے روٹ پر پبلک پارکس، فٹ پاتھ اور درختوں کی کاٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اگر بس کے روٹ میں تبدیلی کرنی پڑی تو اس کا جائزہ لیا جائے گا۔
ریڈ لائن بس سروس کے 29.1 کلو میٹر طویل کوریڈور سے کراچی کے لاکھوں شہری مستفید ہوں گے لہٰذا ریڈ لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) پروجیکٹ کو ہر اعتبار سے ماحول دوست اور مسافروں کے لئے باسہولت ہونا چاہئے۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی اس کے لئے ہرممکن تعاون فراہم کرے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے ریڈ لائن بس پروجیکٹ کی کنٹریکٹنگ فرم ٹرانس کراچی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر،انجینئرز اور ڈائریکٹرز کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
ٹرانس کراچی کے نمائندوں نے بتایا کہ ریڈ لائن بس سروس کے 29.1 کلو میٹر طویل کوریڈور میں سے تقریباً 24.4 کلو میٹر حصہ ملیر ہالٹ سے نمائش تک تعمیر ہوگا جبکہ بقیہ 2.4 کلومیٹر حصہ میونسپل پارک کو میری ویدر ٹاور سے منسلک کرے گا۔
یہ بس سروس بائیو گیس کے ذریعے چلائی جائے گی اور اس کے روٹ پر مجموعی طور پر 22 اسٹیشنز بنائے جائیں گے، پروجیکٹ پر کام کا آغاز آئندہ سال سے ہوگا اور دو سال میں مکمل ہوگا جبکہ بسوں کی تیاری اور آپریشن میں مزید ایک سال لگے گا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کراچی میں بائیو گیس سے چلنے والی پہلی پبلک ٹرانسپورٹ سروس ہوگی جس کے لئے لانڈھی میں کے ایم سی کے سلاٹر ہاؤس کے قریب بائیو گیس پلانٹ لگایا جائے گا اور باؤزرز کے ذریعے ایئرپورٹ کے قریب بنائے گئے اسٹیشن پر ان بسوں کی ریفلنگ کی جائے گی۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی افتخار علی شالوانی نے ریڈ لائن بس کے لئے بائیو گیس پلانٹ کی تنصیب کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت تیار کرنے کے لئے کہا تاکہ اس کے ذریعے تمام شرائط و ضوابط طے کی جائیں، انہوں نے تجویز دی کہ ریڈ لائن بس سروس کے تمام 22 اسٹیشنز اسپانسر شپ کی بنیاد پر مختلف شخصیات سے منسوب کئے جائیں اور اس کے لئے ابھی سے کام شروع کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بس ریپڈ ٹرانزٹ پروجیکٹ، ماس ٹرانزٹ سسٹم کا اہم حصہ ہیں اور ان کے ذریعے بڑے شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے مسائل پر قابو پایا جاسکتا ہے، کراچی میں گرین، ریڈ اور اورنج لائن بس ٹرانزٹ پروجیکٹس پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے میں اہم پیش رفت ہے جس پر شہریوں کی نظریں لگی ہیں اور امید ہے کہ یہ تمام پروجیکٹس جلد از جلد مکمل ہوں گے اور کراچی کے شہریوں کو بہتر اور باسہولت سفر ی سہولیات میسر آئیں گی۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں زیادہ سے زیادہ درخت لگانے اور سبزہ کاری کے لئے کوششیں جاری ہیں اور جو بھی پروجیکٹس جاری ہیں یا شروع ہونے ہیں وہاں یہ یقینی بنایا جائے کہ ان کی وجہ سے پبلک پارکس، فٹ پاتھ اور درخت متاثر نہ ہوں بلکہ ان میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم سے کم کیا جائے اور شہر کو خوبصورت اور سرسبز بنایا جائے۔