وفاق کاکے فور منصوبہ سندھ حکومت سے لیکر واپڈا کے سپرد کرنے کا فیصلہ

76

کراچی ( رپورٹ محمد انور ) وفاقی حکومت نے کراچی کو اضافی 260 ملین گیلن پانی کے منصوبے کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے کے فور کے نئے نظر ثانی شدہ
منصوبے پر غور شروع کردیا ہے تاہم وفاقی حکومت کی خواہش ہے کہ یہ منصوبہ حکومت سندھ کے ادارے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے لیکر واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی ( واپڈا) کے حوالے کر دیا جائے گا۔جو خود منصوبے کو مکمل کرائے گی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق نظر ثانی شدہ پی سی ون میں منصوبہ 260 ملین گیلن یومیہ کے بجائے 650 ملین گیلن یومیہ پانی کا ہوگا۔ جس کی کل لاگت 60 تا 70 ارب روپے ہوجائے گی۔سندھ حکومت اس منصوبے کو پرانے پی سی ون کے تحت 30 ارب میں مکمل کرا رہی تھی مگر اس پروجیکٹ میں یومیہ پانی کی کل مقدار محض 260 ملین گیلن تھی۔پرانے پی سی ون کے تحت یہ پروجیکٹ جون 2018 میں مکمل ہونا تھا مگر جنوری 2018 میں اچانک ہی اس منصوبے کے پی ٹی ڈی انجینئر سلیم صدیقی کو ہٹاکر نان ٹیکنیکل افسر اسد ضامن کو مقرر کیا گیا تھا جن کی تقرری کے اس پروجیکٹ پر کام بند ہوگیا جو تاحال بند ہے۔ سندھ حکومت نے منصوبے پر کام بحال کرنے کی غرض سے نظرثانی شدہ پی سی ون بھیجا تھا جس کا جواب وفاق نے نہیں دیا بلکہ بعد میں سندھ حکومت کو بتایا گیا کہ اس منصوبے کو اب وفاقی حکومت خود مکمل کرائے گی۔ دریں اثنا پروجیکٹ کے مستقبل اور تازہ ترین صورتحال کے بارے میں معلومات کے لیے جب ” جسارت “نے پروجیکٹ ڈائریکٹر اسد ضامن سے رابطہ کیا تو انہوں نے اپنی عادت کے مطابق کال ریسیو نہیں اور نہ ہی ایس ایم ایس کا جواب دیا ۔ مذکورہ پی ڈی محکمہ فنانس کا اضافی عہدہ اپنے پاس رکھتے ہیں۔