اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکا کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو ایف 35 طیارے فروخت کرنے کی مخالفت نہیں کرے گا۔
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے اس ہفتے امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر کے ساتھ واشنگٹن میں معاہدے کیے، اور وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسرائیل کی فوجی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ چونکہ امریکا اسرائیل کی فوجی صلاحیت کو بڑھا رہا ہے اور وہ اسرائیل کی کوالٹیٹو فوجی برتری کو برقرار رکھے ہوئے ہے ، لہذا اسرائیل متحدہ عرب امارات کو ان سسٹمز کی فروخت کی مخالفت نہیں کرے گا۔
ان سسٹمز کی فروخت سے مراد نئے اور جدید دفاعی نظام، ساز و سامان اور ففتھ جنریشن کے لڑاکا طیارے شامل ہیں۔
سوڈان اور اسرائیل امن معاہدے سے متعلق گفتگو کے دوران متحدہ عرب امارات کو ممکنہ F-35 فروخت کے بارے میں پوچھے جانے پر ٹرمپ نے کہا کہ یہ عمل آگے بڑھ رہا ہے، امارات سے ہمارا کبھی کوئی تنازع نہیں رہا وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔
امریکی سینیٹ کے خارجہ تعلقات اور ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹیوں کو اسلحہ کی فروخت پر نظرثانی اور روکنے کا حق حاصل ہے۔