رکن سندھ اسمبلی و رہنما جماعت اسلامی کراچی سید عبدالرشید نے کہا ہے کہ سینئر رپورٹر جیو نیوز علی عمران سید کی گمشدگی قابل تشویش و مذمت ہے ۔
میڈیا کو جاری بیان میں ایم پی اے سید عبدالرشید نے کہا کہ سینئر صحافی کی گمشدگی نے حکومتی کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے، صحافیوں کے اغوا اور قتل کے نہ رکنے والے واقعات ملک میں جمہوریت قانون کی بالا دستی اور عدلیہ اور اداروں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ علی عمران کی فوری باحفاظت گھر واپسی حکومت اور اداروں کا امتحان ہے، وفاقی وسندھ حکومت اور پولیس سمیت سیکیورٹی ادارے علی عمران سید کی بحفاظت گھر واپسی یقینی بنائیں۔
دوسری جانب کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور جیو نیوز کے سینئر رپورٹر علی عمران سید کے اپنے گھر سے گزشتہ رات اچانک لاپتہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتی ہے اور صدد مملکت عارف علوی وزیر اعظم پاکستان عمران خان وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ گورنر سندھ عمران اسمعیل سے مطالبہ کرتی ہے کہ علی عمران کو جلد ازجلد بازیاب کروایا جائے کے یو جے دستور چیف جسٹس پاکستان سے بھی مطالبہ کرتی ہے کہ علی عمران کے لاپتہ ہونے کا ازخود نوٹس لے۔
کے یو جے دستور کے صدد ریاض احمد ساگر اور سیکرٹری محمد عارف خان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ علی عمران کے اچانک لاپتہ یا اغواء ہونے پر صحافتی برادری میں سخت تشویش اور غم و غصہ پایا جاتا ہے صحافیوں کے لاپتہ اغواء اور قتل کے نا رکنے والے واقعات ملک میں جمہوریت قانون اور عدلیہ کی بالادستی اور حکمرانی پر بڑا سوالیہ نشان ہے علی عمران کی فوری بحفاظت گھر واپسی تمام اداروں کا بڑا امتحان ہے
واقعات کے مطابق علی عمران جمعہ کی رات آٹھ بجے سے لاپتہ ہیں۔ وہ گھر کے قریب ہی بیکری تک جانے کا کہہ کر گئے تقریباً ڈھائی گھنٹے تک واپسی نہیں ہوئی تو ان کی اہلیہ نے فون کر کے دفتر کے ساتھیوں کو اطلاع دی۔
تھانے میں درخواست جمع کرادی گئی ہے لیکن تا حال علی عمران بازیاب نہیں ہوئے ہیں اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی اطلاع ہے۔ خیال یہی ہے کہ انھیں ان کی رہائش گاہ پنک ریزیڈنسی گلستان جوہر بلاک 8 کے قریب سے مبینہ طور پر اغواء کیا گیا ہے۔ علی عمران کی ضیعف اور بیمار والدہ ، اہلیہ اور معصوم بچے سخت پریشان ہیں۔
علی عمران کے لاپتہ ہونے کا معاملہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری کی تفصیلات رپورٹ کرنے کے اگلے دن پیش آیا ہے۔ انہوں نے ن لیگی رہنما مریم نواز کے شوہر کیپٹن صفدر کی ہوٹل سے گرفتاری کے پورے عمل کی سی سی ٹی وی فوٹیج پر مبنی رپورٹ دی تھی جس میں کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے عمل حصہ لینے والے حکام اور اہلکاروں کو واضح طور پر دیکھا اور پہچانا جا سکتا ہے۔علی عمران ایک فعال قابل اور کامیاب رپورٹر ہیں۔ انھوں نے ملک اور بیرون ملک کئی اہم ملکی اور بین الاقوامی ایشوز کی رپورٹنگ کی ہے۔آزادی صحافت کی تحریکوں میں بھی ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔