پولیس رپورٹ میں سینیر صحافی مطیع اللہ جان کے اغواکاروں کی شناخت ناممکن قرار دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ بدھ کو مطیع اللہ جان ازخود نوٹس پرسماعت کرےگا۔آئی جی اسلام آبادنےجےآئی ٹی تفتیش کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اغوا کی وڈیو میں نظرآنےوالےاغواکاروں کی شناخت ممکن نہیں، نادرانے وڈیومیں نظر آنے والوں کی شناخت سے معذوری ظاہرکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق وڈیو فوٹیج غیرمعیاری کیمرے سے بنی ہے،اغواکاروں کی گاڑیوں کے نمبر بھی معلوم نہیں ہوسکے البتہ گاڑیوں کی نشاندہی کی کوشش جاری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعے کی جگہ سیف سٹی کا کوئی کیمرہ نصب نہیں تھا، واقعے کا کوئی چشم دید گواہ نہیں، کسی رہائشی نے بیان رکارڈ نہیں کر ایا۔
واضح رہے کہ سینئر صحافی کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے دن دیہاڑے نامعلوم افراد اغوا کر کے لے گئے تھے،وزیراعظم عمران خان کے واقعے کا نوٹس لینے کے بعد مطیع اللہ جان کو اغواکار چھوڑ گئے تھے۔