قدرتی پھل ایسی چیز ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے کسی نہ کسی بیماری کا حل رکھا ہے اور گاجر کا رس اس کے کئی فوائد ہیں جبکہ گاجر کو دیگر پھلوں کے رس کے ساتھ مل کر ان کا ذائقہ اور افادیت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
بین الاقوامی تحقیق کے مطابق پھلوں کے جوس میں بہت سارے اہم اجزا پائے جاتے ہیں جو انسان کے لیے بہت مفید ہیں جبکہ گاجروں میں موجود وٹامن اے آنکھوں کےلیے نہایت مفید ہےاور اس میں موجود ریشے (فائبرز) خون میں کولیسٹرول کم کرتے ہیں اور وزن کو بھی قابو کرنے میں مفید ہیں۔
ماہرین کے مطابق گاجر میٹھی ہوتی ہے مگر اس میں موجود فائبر اور کاربوہائیڈریٹس اس کی شوگر کو خون میں تیزی سے شامل نہیں ہونے دیتے اور یہی وجہ ہے کہ گاجر کا شُمار اُن سبزیوں میں ہوتا ہے جن کا گلیسمک انڈیکس کم ہے یعنی یہ خُون میں شوگر لیول کو تیزی سے نہیں بڑھاتی جبکہ ایک درمیانی سائز کی گاجر میں صرف 25 کیلوریز ہوتی ہیں چنانچہ یہ ٹائپ 2 کی ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بہترین سبزی شمار ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ معدے کے السر کو گاجر کا استعمال روکتا ہے اور ہاضمہ کی دیگر بیماریوں سے نجات بھی دیتا ہے جبکہ پیٹ کے کیڑوں کے لئے بھی گاجر کا جوس بےحد مفید ہے اور سب سے اہم انسانی جلد کو تروتازہ رکھنے میں گاجر بہت ہی معاون ثابت ہوا ہے ۔
تحقیق کے مطابق روز مرہ کے کھانے کے بعد گاجر کو چبا کر کھانے سے منہ میں پا ئے جانے والے جراثیم ختم ہو جاتے ہیں اور مسوڑھوں سے خون آنا بند ہو جاتا ہے اور دانتوں کا گرنا رک جاتا ہے جبکہ گاجر میں موجود کھاری اجزاء انسانی جسم میں خون کو صاف رکھتے ہیں اور یہ بدن کی نشوونما کرنے کے ساتھ ساتھ جسم میں تیزابیت پیدا کرتی ہے ۔
دوسری جانب ماہرین کا خیال ہے گاجر کے جوس کا استعمال انسان کو کینسر سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے اور کینسر سے متاثرہ خلیوں کو پروان چڑھنے سے روکتا ہے جبکہ کینسر کے موذی مرض میں مبتلا افراد اگر گاجر کا جوس مستقل استعمال کریں تو بیماری سے مکمل طور پر نجات حاصل کرسکتے ہیں۔