قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

157

’’ پکڑو اِسے اور رگیدتے ہوئے لے جاؤ اِس کو جہنم کے بیچوں بیچ۔ اور انڈیل دو اِس کے سر پر کھولتے پانی کا عذاب۔ چکھ اس کا مزا، بڑا زبردست عزت دار آدمی ہے تْو۔ یہ وہی چیز ہے جس کے آنے میں تم لوگ شک رکھتے تھے‘‘۔ خدا ترس لوگ امن کی جگہ میں ہوں گے۔ باغوں اور چشموں میں۔ حریر و دیبا کے لباس پہنے، آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔یہ ہوگی ان کی شان اور ہم گوری گوری آہو چشم عورتیں ان سے بیاہ دیں گے۔(سورۃ الدخان: 47تا54)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر میرے پاس احد پہاڑ کے برابر سونا ہوتا تو میں پسند کرتا کہ اگر ان کے لینے والے مل جائیں تو تین دن گزرنے سے پہلے ہی میرے پاس اس میں سے ایک دینار بھی نہ بچے، سوا اس کے جسے میں اپنے اوپر قرض کی ادائیگی کے لیے روک لوں‘‘۔
(صحیح بخاری)