سپریم کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی نیب درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نیب درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔
نیب وکیل نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، شہباز شریف کا کیس مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے سامنے آیا، اور وہ مشکوک ٹرانزیکشنز کی وجہ سے کرپشن کے مرتکب ہوئے۔
جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ مشکوک ٹرانزیکشنز کرپشن کے زمرے میں نہیں آتیں، جسٹس فائز عیسیٰ کیس میں عدالت اینٹی منی لانڈرنگ قوانین کی تشریح کر چکی ہے۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کے دلائل سننے کے بعد درخواست خارج کرتے ہوئے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے انکار کردیا۔