مصنوعی ذہانت

234

مصنوعی ذہانت کا وجود 1950s سے کمپیوٹر کی ایجاد سےوقوع پذیر یوا۔

ٹیکنالوجی کے اصل علمبرداروں نے ‘کمپیوٹر دماغ’ بنانے کا خواب دیکھا تھا جو ہمارے اپنے دماغ کی طرح کام انجام دے سکتا ہو جیسے شطرنج کھیلنا یا زبانوں کا ترجمہ کرنا۔

مصنوعی ذہانت کا یہ خواب کافی حد تک شرمندہ تعبیر ہوچکا ہے اور اس کی مدد سے  انسانوں نے صرف چند دہائیوں میں ایجادات کی کئی منزلیں طے کرلیں۔

کمپیوٹرز جدید اور تیز ہوگئے، انٹرنیٹ ایجاد ہوا اور ان کی مدد سے کئی اہم ایجادات وجود میں آئیں اور محققین نے AI الگورتھم میں نئی ​​ترقی کی۔

پچھلی 15 20 سالوں میں اے آئی نے بہت سارے مسائل کو حل کیا جن سے کمپنیوں ، حکومتوں اور فائنانسروں سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے اور اب بے شمار کامیاب ادارے اور کمپنیاں AI کو اپنے کاروبار کے بنیادی عنصر کے طور پر قبول کرتی ہیں۔