ماضی میں فرانسیسیوں نے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا،مہاتر محمد

96

کولامپور (مانیٹرنگ ڈیسک ) ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتر محمد کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو غصے ہونے اور لاکھوں فرانسیسیوں کے قتل عام کا حق ہے، لیکن مسلمانوں نے کبھی ایسا نہیں کیا، نہ ایسا کرنا چاہیے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتر محمد نے فرانس میں جمعرات کے روز چرچ پر ہوئے حملے کے بعد کچھ ٹوئٹس کیے
جنہیں ٹوئٹر انتظامیہ نے ڈیلیٹ کر دیا۔اپنے ٹوئٹس میں مہاتر محمد نے کہا کہ ماضی میں فرانسیسیوں نے لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا یوں مسلمانوں کو غصہ کرنے اور لاکھوں فرانسیسیوں کو قتل کر کے بدلہ لینے کا حق ہے۔ لیکن مسلمانوں نے ایسا نہیں کیا، کسی کو بھی ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ مہاتر محمد کا کہنا ہے کہ غصے میں مبتلا لوگوں کا تعلق چاہے کسی بھی مذہب سے ہو، وہ قتل عام کرتے ہیں، ماضی میں فرانسیسی لوگ ایسا کر چکے، لاکھوں مسلمانوں کو قتل کیا گیا۔اب جیسے آپ لوگ کچھ لوگوں کے اقدام کا الزام تمام مسلمانوں پر لگا رہے ہیں، تو اس اصول سے تو پھر ماضی میں ہوئے مسلمانوں کے قتل عام پر لاکھوں فرانسیسیوں کو بھی قتل کر دیا جانا چاہیے۔ تاہم مجموعی طور پر مسلمانوں نے ایسے واقعات پر بدلہ لینے کو ترجیح نہیں دی، ایسے ہی فرانس کو بھی بدلہ لینے کی باتیں کرنے کی بجائے اپنے لوگوں کو سمجھاناچاہیے کہ دوسرے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائی جائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کی دل آزاری کرنا آزادی اظہار رائے قرار نہیں دیا جا سکتا۔