راولپنڈی(خبرایجنسیاں)پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ سیاسی بیانات پر فوج میں ہر سطح پر سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے،آرمی چیف نہیں پوری فوج کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ جمعرات کو راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی رہائی کو کسی اور طرح سے جوڑنا افسوسناک اور انتہائی گمراہ کن ہے، قومی سلامتی سے منسلک تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی، یہ چیز کسی بھی پاکستانی کے لیے قابل قبول نہیں۔بابر افتخار نے کہا کہ ایسے منفی بیانیے کے قومی سلامتی پر براہ راست اثرات ہوتے ہیں، یہ بیانیہ بھارت کی ہزیمت کو کم کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے، جس کا دشمن بھرپور فائدہ اٹھا رہاہے اور اس کی جھلک آج بھارتی میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے، ان حالات میں جب دشمن قوتیں پاکستان پر ہائبرڈ وار مسلط کر چکی ہیں۔ فوجی ترجمان کا کہنا تھا کہ آج کی پریس کانفرنس کا ایک نکاتی ایجنڈا ہے اور ریکارڈکی درستی کے لیے بات کرنا چاہتا ہوں، پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کو منہ کی کھانی پڑی، دشمن کے جہاز جو بارود پاکستان کے عوام پر گرانے آئے تھے،ہمارے جوانوں کو دیکھتے ہی بد حواسی میں خالی پہاڑوں پر پھینک کر بھاگ گئے، اس کے جواب میں افواجِ پاکستان نے قوم کے عزم و ہمت کے عین مطابق دشمن کو سبق سیکھانے کا فیصلہ کیا، اس فیصلے میں پاکستان کی تمام سول ملٹری قیادت یکجا تھی، دشمن اتنا خوفزدہ ہوا کہ بد حواسی میں اپنے ہی ہیلی کاپٹر اور جوانوں کو مار گرایا، اِس کامیابی سے نہ صرف بھارت کی کھوکھلی قوت کی قلعی دنیا کے سامنے کھلی بلکہ پوری پاکستان قوم کا سر فخر سے بلند ہوا اور مسلح افواج سرخرو ہوئیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان نے اعلانیہ دن کی روشنی میں بھارت کو جواب دیا، پاک فوج نے 2 بھارتی طیارے مار گرائے اور پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کیا، حکومت پاکستان نے ذمہ دار ریاست ہوتے ہوئے امن کو ایک اور موقع دیا، ابھی نندن کو جنیوا کنونشن کے تحت رہا کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور اس فیصلے کو پوری دنیا نے سراہا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ہم سب کو ذمے داری سے آگے بڑھنا ہوگا، قوم کی مدد سے پاکستان کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنائیں گے، افواج پاکستان خطے کی سیکورٹی صورتحال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں جب کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔فوجی ترجمان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ادارے کا سربراہ اور تمام رینکس ایک ہی چیز ہے، جب ادارے کے سربراہ کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا مطلب پوری فوج کو نشانہ بناناہے۔میجر جنرل بابر افتخار نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر کے بیان پر کہا کہ سچ صرف ایک مرتبہ بولا جاتا ہے، سچ بار بار نہیں بولاجاتا اور جو ہم نے بولا ہے وہ آن ریکارڈ ہے، سابق گورنر محمد زبیر کا دعویٰ غلط ہے، آدھا سچ نہیں بطور ترجمان پاک فوج پورا سچ بتایا ہے۔