وارآن ??رر ?? نام س? نئ? ???س ?? شد?د مخالفت ?رت? ???،ل?اقت بلوچ

384

جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ2015-16میں بجلی کے بلوں میں وارآن ٹیرر کے نام سے مجوزہ نئے ٹیکس کی شد ید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوا م پہلے ہی ظالمانہ ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں پرٹیکس لگانے سے ان کی کمر ٹوٹ جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ حکومت نے اگر عوام کے بنیادی حقوق چھیننے کی کوشش کی تو ہم سینیٹ،قومی اسمبلی،صوبائی اسمبلیوں اور عوامی سطح پر احتجاج کریں گے اور ضرورت پڑی تو ہم سپریم کورٹ بھی جائیں گے۔

انھوں نے کہا حکومت کا اصل ٹارگٹ معاشی ترقی ہونی چاہیے۔ زراعت ،صنعت مفلوج ہے،ملکی معاشی صورتحال ناگفتہ بہ ہو چکی ہے۔بجٹ صرف اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا عوام پہلے ہی پیٹرولیم مصنوعات ،بجلی،گیس پر ناروا ظالمانہ ٹیکسز ادا کر رہے ہیں۔اعلیٰ عدالتوں کی جانب سے بجلی کے بلوں پر ٹیکسز کے خاتمے کے فیصلوں کے باوجود حکومت اس پر عملدرآمد نہیں کررہی جو ظلم ہے۔ انھوں نے کہا دفاع،قرضوں کی ادائیگی،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشنزکی ادائیگی کے بعد تعلیم پر 7فیصد قومی آمدنی کا بجٹ رکھنا چاہیے۔

دریں اثنا لیاقت بلوچ نے لاہور،گوجرانولہ اور منڈی بہاﺅالدین میں ورکز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان سے محبت کے جذبات زندہ ہیں۔بھارتی ظلم اور سازشیں انہیں ختم نہیں کرسکتیں۔ بھارت پاکستا ن کے خلاف دہشت گردی،غیر مستحکم کرنے کی پامالی پر کارفرما ہے۔بھارت نے مذاکرات کے دروازے یکطرفہ طور پر پھر بند کر لیے ہیں۔بھارتی بدنیتی بالکل عیاں ہے وہ جانتا ہے کہ پاکستان سے پیرسید صلاح الدین اور پروفیسر حافظ محمد سعید کو اٹھا کر جائے لیکن پاکستان کے عوام پوری طاقت سے بھارتی حربے ناکام بنا دے گی۔حزب المجاہدین کشمیریوں کی آزادی کی جدو جہد کے لیے شمشیربے نیام ہے۔

سید صلاح الدین پاک و ہند میں بھارتی مظالم کے خلاف مسلمانوں کے ماتھے کا جھومر ہے۔ بھارت میں سلامتی کونسل میں منہ کی کھانی پڑے گی۔ مقبوضہ کشمیر متنازع علاقہ ہے اگر متنازع سرزمین پر بھارتی پرچم لہرایا جا تا ہے تو پاکستانی پرچم لہرانا کیوں جرم ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا قومی ایکشن پلان ،ضرب عضب اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج اور سیکورٹی فورسز اور پولیس کی قربانیوں اور سول آبادیوں میں شہادتوں کے ثمر کو محفوظ رکھنے کے لیے قومی اتحاد ناگزیر ہے۔مساجد،منبرو محراب اور مدارس کے خلاف سازشیں بند کی جائیں ۔حکمرانوں کی آستیونوں میں چھپے مذہب بیزار ،سیکولر عناصر پاکستان مخالف قوتوں کے ہاتھ مضبوط کر رہے ہیں۔