امریکا میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ آج ہو رہی ہے۔ ڈیموکریٹک امیدوارجو بائیڈن متفقہ طور پر تمام 5 ووٹ لینے میں کامیاب رہے اور ان کا پلڑا بھاری دکھائی دے رہا ہے۔
امریکامیں93ملین سےزائدووٹرپہلےہی ووٹ ڈال چکے جب کہ دیگرحصوں میں ووٹنگ پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 یا 5 بجے شروع ہوگی۔
امریکا صدارتی انتخابات میں ریاستوں کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے۔ امریکا میں دو بڑی سیاسی جماعتیں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن پارٹی انتخابی میدان میں مدمقابل ہوتی ہیں۔ جس پارٹی کے ریاست میں زیادہ ووٹ ہوتے ہیں اس ریاست کو اسی پارٹی کے رنگ سے منسوب کیا جاتا ہے اسی لیے ڈیموکریٹ کی حامی ریاستیں بلیو اور ری پبلکن کی حامی ریاستیں ریڈ اسٹیٹس کہلاتی ہیں۔
البامہ، آرکنساس، اڈاہو، انڈیانا، کینٹکی، لوزیانا، مسیسپی، نبراسکا، شمالی ڈکوٹا، اوکلاہوما، جنوبی کیرولائنا، جنوبی ڈکوٹا، ٹینیسی، یوٹا، مغربی ورجینیا، ویئومنگ، الاسکا، کنساس، مسوری، مونٹانہ اور ٹیکساس ریڈ اسٹیٹس ہیں۔
کیلی فورنیا، کولوراڈو، کنیٹی کٹ، ڈیلاویئر، ہوائی، الینوائے، مین، میری لینڈ، میساچوسیٹس،نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیویارک، اوریگن، روڈ آئی لینڈ، ورمونٹ، ورجینیا، واشنگٹن، ایریزونا، مشی گن، منیسوٹا، نیواڈا، نیو ہیمپشائیر، پینسلوینیا اور وسکونسن کا شمار بلیو اسٹیٹس میں کیا جاتا ہے۔
جن ریاستوں میں دونوں پارٹیوں میں سے کسی کی واضح اکثریت نہیں ہوتی اور کوئی بھی پارٹی میدان مار سکتی ہے انھیں سوئنگ اسٹیٹ کہا جاتا ہے۔فلوریڈا، جارجیا،آئیووا، شمالی کیرولائنا اور اوہائیوکو سوئنگ اسٹیٹس شمار کیاجاتا ہے۔