فوج سیاسی معاملات میں ٹانگ نہ آ ڑائے ، صدر سپریم کورٹ بار

91

 

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نومنتخب صدر لطیف آفریدی نے کہاہے کہ پاکستانی فوج ایک دفاعی ادارہ ہے، وہی کام بہتری سے کرے، ملک کے سیاسی پارلیمانی اور عدالتی نظام میں ٹانگ نہ اڑائے۔لاہور ہائیکورٹ بار میں دیگر عہدیداروں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ہر سیاسی عمل میں مداخلت ججز کو دباؤ میں لانے اور شہریوں کو غداری کے القاب دینے میں عسکری قوتیں ملوث ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ایک غیر جانبدار جج ہیں، انہیں متنازع بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔لطیف آفریدی نے کہا کہ جس ادارے کا کام سرحدوں کی حفاظت ہے وہ اندرونی معاملات میں مداخلت کیوں کر رہاہے۔ہم ان سے درخواست کرتے ہیں کہ اپنے کام سے کام رکھیں اور سیاسی قیادتوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنانے سے باز رہیں۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ
میں ججز کی تعیناتیاں میرٹ پر نہیں ہوتیں سفارشی ججز کو مقرر کیاجاتاہے یہی وجہ ہے عدلیہ بھی سیاستدانوں کے خلاف بننے والے متنازع مقدمات میں جانبدار انہ کردار اداکرتی ہے۔لطیف آفریدی نے مطالبہ کیاکہ ججز کی تقرری کا عمل شفاف بنایاجائے اور اس میں سپریم کورٹ بار اپنا بھر پور کرداراداکرے گی۔انہوں نے کہاکہ غداری کے کارخانے بند ہونے چاہییں، نواز شریف ہو یا ایاز صادق اگر وہ کوئی بھی بات کرتے ہیں تو اس کا جائزہ لے کر ردعمل دینا چاہیے، کسی کو غدار کہنے کا اختیار کسی کو نہیں۔لطیف آفریدی نے الزام عائد کیا کہ سپریم کورٹ بار کے حالیہ انتخابات میں انہیں شکست دلوانے کی کوشش کی گئی پھر بھی وکلا نے کامیابی دلائی۔ پریس کانفرنس کے دوران وہاں موجود وکلا نے فاطمہ جناح اور آئین کی بالادستی کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔