امریکی صدارتی انتخاب میں تاریخی ٹرن آئوٹ ، نتائج میں تاخیر میڈیا گروپ ٹی وی چینلز کو اعلان کا اختیار

286

واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں 59 ویں صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل آج مکمل ہوگیا۔امریکی تاریخ میں اس بار ریکارڈ ٹرن آؤٹ رہا۔مختلف ریاستوں میں منگل کی صبح شروع ہونے والی ووٹنگ بدھ کی صبح تک جاری رہی،کورونا وائرس کی لہر کے باوجود پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ امریکا کے شمال مشرق میں واقع ریاست نیو ہیمپشائر کے ایک گاؤں ڈکسی ویلی نوچ میں سب سے پہلے صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ووٹ ڈالنے کا آغاز ہوا۔گاؤں کی آبادی صرف12افراد پر مشتمل ہے ۔یہاں کے پولنگ اسٹیشن کے حاصل شدہ نتائج کے مطابق 5 ووٹ ڈالے گئے جو کہ جو بائیڈن کے نام رہے۔دوسری جانب اسی علاقے کے قریبی واقع دوسرے شہر ملز فیلڈ کے پولنگ اسٹیشن پر ٹرمپ کو 16 اور جو بائیڈن کو 5 ووٹ ملے ہیں۔قبل از وقت ووٹنگ اور ڈاک کے ذریعے تقریباً 10کروڑ سے زائد امریکی اپنا حق رائے دہی استعمال کرچکے تھے۔صدر ٹرمپ نے انتخابات سے قبل 24 اکتوبر کو فلوریڈا میں اپنا ووٹ ڈالا تھااور ان کے حریف جو بائیڈن نے بھی 28 اکتوبر کواپنا ووٹ ڈال دیا تھا۔ریپبلکن امیدوار ٹرمپ اور ان کے حریف ڈیموکریٹک پارٹی کے جوبائیڈن نے ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے آخری لمحے تک کوششیں جاری رکھیں۔ رپورٹ کے مطابق قبل ازوقت ووٹ کاسٹ کرنے والوں میں 45 فیصد لوگوں وہ ہیں جو ڈیموکریٹس یعنی جو بائیڈن کے حامی ہیں جب کہ 30.5 فیصد ری پبلکن جماعت یعنی ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی ہیں۔امریکی صدارتی انتخاب میں موجودہ صدر اور ری پبلکن امیدوار ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن کے درمیان سخت مقابلہ ہے جب کہ مختلف انتخابی جائزوں(پولز) میں جوبائیڈن کو ٹرمپ پر واضح برتری حاصل ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے حامیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ مزید 4سال کے لیے صدر بننے والے ہیں اور اس بار کے نتائج سب کو حیران کردیں گے، فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ ایری زونا، جارجیا، وسکونسن، پنیسلوینیا اور فلوریڈا کے علاوہ ٹیکساس، شمالی کیرولائنا، اوہایو، مشی گن اور منی سوٹا کی ریاستیں ‘سوئنگ اسٹیٹس’ ہیں یعنی یہاں کسی ایک امیدوار کی برتری نہیں اور ملے جلے رجحان کے باعث کوئی بھی جیت سکتا ہے جس سے الیکشن میں بازی پلٹ سکتی ہے۔انتخاب کے حتمی نتائج سامنے آنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔ متعدد علاقوں میں بدامنی کے واقعات پیش آنے کے خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس سمیت اہم اور حساس مقامات کی سیکورٹی سخت کردی گئی ہے۔صرف7میڈیا اداروں کو صدارتی انتخابات میں جیتنے والے کا اعلان کرنے کی اجازت دی گئی ہے ، جن کی خبرکو درست تسلیم کیا جائے گا۔اس فہرست میں 6 چینلز ABC News،CNN ،CBS News ،Decision Desk HQ ،Fox News اور NBC News کے علاوہ ایک نیوز ایجنسیAP شامل ہے ۔ واضح رہے کہ ڈیموکریٹک پارٹی جس کا انتخابی نشان گدھا ہے ان کی جانب سے کاملا ہیرس اور ری پبلکن جماعت جس کا انتخابی نشان ہاتھی ہے کی جانب سے مائیک پینس نائب صدارت کے امیدوار ہیں۔