یونان، 100سال بعد پہلی مسجد کا افتتاح

280

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں سلطنت عثمانیہ کے100سالہ اقتتدار کے بعد پہلی مسجد کا افتتاح کردیا گیا۔

ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق دنیا بھر کے مسلمانوں میں ایتھنز کو اس اعتبار سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا کہ یہ یورپی ممالک کا واحد دارالحکومت تھا جہاں کوئی مسجد نہیں تھی۔ گزشتہ برس یہاں بسنے والے مسلمانوں نے مسجد کے قیام کے لیے کوششیں شروع تیز کردی تھیں۔

1st state-sanctioned mosque in Athens opens its doors - Global Times

یونانی وزارت تعلیم و مذہبی امور کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ایتھنز جامع مسجد 2 نومبر سے نمازیوں کے لیے کھول دی گئی ہے جہاں پر  کورونا تدابیر کو اپناتے ہوئے مسلمان مسجد میں 5 وقت نماز کی ادائیگی کرسکیں گے۔

کورونا وبا کے باعث اسوقت زیادہ سے زیادہ 9 افراد کو باجماعت نماز ادا کرنے کی اجازت ہوگی جبکہ مسجد کے  امام مراکش نژاد یونانی شہری محمد ذکی ہیں۔

یونانی مذہبی امور کے سیکرٹری جنرل یورگو کلائتسزنے اپنے بیان میں کہا ہےکہ سال 2006 سے ابتک کی یونانی حکومتوں کی طویل جدوجہد کی بدولت مسجدکو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیاہے۔ یونان اندرون و بیرون ملک ڈیموکریسی اور مذہبی آزادی کے معاملےمیں ایک واضح پیغام دےرہا ہے۔

Athens' first state-sanctioned mosque opens its doors to worshipers | Al  Arabiya English

تقریباً 850 مربع میٹررقبے پر تعمیرکردہ مسجدمیں 350 نمازیوں کی گنجائش موجود ہے۔ مسجد کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں کوئی مینارنہیں۔  مسجد کی تعمیر پر 8 لاکھ 87 ہزار یورو کی لاگت آئی ہے۔

 اس سے قبل 2006 میں ایتھنز میں 10 لاکھ ڈالر کی لاگت سے مسجد تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم بیوروکریسی کی حائل کی گئی رکاوٹوں اور دائیں بازو کی سخت گیر تنظیموں کے احتجاج کے باعث اس منصوبے پر عمل نہیں ہوسکا۔

واضح رہے کہ 1829 تک یونان سلطنت عثمانیہ سے آزاد ہوا، اس سے قبل ایتھنز سمیت پورے یونان میں کئی مساجد قائم تھیں تاہم عثمانیہ سے آزادی کے بعد یونان میں ہونے والے فسادات کے دوروان عثمانی دور کی مساجد اور عمارتوں کو شہید کردیا گیا یا انہیں چرچ میں تبدیل کردیا گیا تھا۔