صنعتوں کے لیے بجلی کا بڑا رعایتی پیکیج

144

وزیراعظم عمران خان نے صنعتی شعبے کے لیے بڑے رعایتی پیکیج کا اعلان کیا ہے جس کے تحت صنعتی شعبے کو اضافی بجلی نصف قیمت پر دی جائے گی جبکہ تمام پیک آورز ٹیرف ختم کر دیے گئے ہیں۔ قومی صنعت کے لیے یہ بڑا اعلان ہے اور تمام ہی صنعتکاروں نے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ یقینی طور پر اس کے نتیجے میں پیداواری صنعت کو فائدہ ہوگا۔ چھوٹی صنعتوں کے لیے رعایتی نرخوں پر بجلی کی فراہمی کا اعلان اگلے تین سال کے لیے کیا گیا ہے۔ جبکہ بڑی صنعتوں کے لیے یہ رعایت 25 فیصد ہے اور جون 2021ء تک نافذ رہے گی۔ اس اعلان کے بعد وزیراعظم کی اپنی ذمے داریوں میں اضافہ ہو گیا ہے کہ وہ اس رعایت کو حقیقی معنوں میں صنعتوں تک ہی محدود رکھنے اور ان صنعتوں تک اضافی بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔ اسی طرح صنعتکاروں کو بھی چاہیے کہ اس رعایت کا کوئی غلط فائدہ نہ اٹھائیں۔ اضافی اور رعایتی بجلی کو قومی پیداوار میں اضافے کے لیے ہی استعمال کیا جائے۔ حال ہی میں وزیراعظم کی جانب سے تعمیراتی صنعتوں کے لیے دی گئی رعایتوںکو صوبہ سندھ اور وفاق کی لڑائی میں غیر موثر بنانے کی کوشش کی گئی۔ کئی لوگوں نے ان رعایتوں کی آڑ میں ناجائز فائدے بھی اٹھائے۔ وزیراعظم کی جانب سے قومی مفاد میں کیے گئے فیصلوں کو سیاسی اختلافات کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔ اگر جون 2021ء تک بڑی صنعتوں کی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ ہو تو حکومت کو یہ رعایت بھی تین برس تک بڑھا دینی چاہیے۔ حکومتی اعلانات ہوتے رہتے ہیں اکثر و بیشتر ان پر عمل نہیں ہوتا، وزیراعظم کو اپنے اعلان پر عمل بھی کرانا ہوگا۔