قومی احتساب بیورو نے امریکا میں پی آئی اے کی ملکیت ہوٹل روز ویلٹ بندش کیس پرکام کا آغاز کر دیا ہے۔
قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے امریکا میں روز ویلٹ ہوٹل کو 31 اکتوبر 2020ء سے بند کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
چیئرمین نیب کے حکم پر ہوٹل روز ویلٹ کیس پرکام کا آغاز کر دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں نیب راولپنڈی نے ریکارڈ حاصل کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط لکھ دیے ہیں۔
پی آئی اے انتظامیہ کو نیب راولپنڈی کا خط موصول ہو گیا ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے اہم دستاویزات حاصل کرلیں جب کہ مزید ریکارڈ حاصل کرنے کا عمل جاری ہے۔
ایک ارب ڈالرمالیت کا منافع بخش ہوٹل اچانک بند ہونے سے سوالات کھڑے ہوگئے ہیں۔ نیب نیویارک میں واقع ہوٹل کو 2018 میں اچانک بیچنے کے عمل کی تفتیش کرے گا ساتھ ہی نیب نے حکومتی روز ویلٹ ٹاسک فورس کے رول کو بھی دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیویارک میں گزشتہ سو سال سے انتہائی مرکزی مقام پر قائم پاکستان کے مشہور زمانہ روز ویلٹ ہوٹل کو 31اکتوبر 2020ء سے بند کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس سامنے آئی تھیں جس پر چیئرمین نیب نے حکم دیا کہ تحقیقات میں اس بات کا جائزہ لیا جائے کہ پاکستان کے قومی اثاثے روز ویلٹ ہوٹل کو بند کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ خصوصاً اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ حکومت پاکستان کو مبینہ طور پر لاکھوں ڈالرز کا نقصان کیسے ہوا۔ اس کے علاوہ ان ذمہ داران کا بھی تعین کیا جائے گا جنہوں نے اپنے قومی فرائض کی بجا آوری میں مبینہ طور پر کوتاہی برتی۔