اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں منعقدہ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوزف بائیڈن کا سوشل میڈیا پر ایک بیان وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ اگر میں صدر بنا تو امریکا میں اسلام کو بھی دیگر مذاہب کی طرح احترام دیا جائے گا۔ جوبائیڈن نے مسلم امریکیوں کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اگلے امریکی
صدر منتخب ہوئے تو وہ اسلام کے ساتھ ایسا ہی برتاؤ کریں گے جیسا یہاں دیگر مذاہب کے ساتھ کیا جاتا ہے اور میں اس پر قائم رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں میں امتیاز کا کوئی مطلب نہیں ہوتا۔جوبائیڈن نے مزید کہا کہ وہ صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمانوں پر لگائی گئی پابندیوں کو ختم کروں گا جو انہوں نے عہدے پر فائز ہونے کے اگلے روز ہی لگائی تھیں۔انہوں نے یہ بھی عہد کیا کہ میرے دور میں امریکی مسمانوں کو ہر شعبے میں شامل کیا جائے گا۔جوبائیڈن نے کہا کہ اگر وہ امریکا کے صدر بنے تو ان کی حکومت حقیقی امریکی انداز کی ہو گی جس میں مسلمان ہر سطح پر خدمات سرانجام دیتے نظر آئیں گے۔وہ مسلم ممالک پر لگی سفر پابندیاں بھی ہٹا دیں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر آئینی اقدامات کو ایک دن میں ختم کر دیں گے۔خیال رہے کہ امریکا میں 69 فیصد مسلمانوں نے جوبائیڈن کو ووٹ دیا۔امریکا میں مسلم سول لبرٹیز اور وکالت تنظیم کی جانب سے کیے گئے سروے میں بتایا گیا ہے کہ تقریبا 69 فیصد مسلم ووٹروں نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن کے حق میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔جب کہ صرف 17 فیصد مسلمانوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی۔