قدیم سمندری مسافر ستاروں کی مدد سے سمندروں میں سمت کا تعین کرتے تھے لیکن دن میں یا ابر آلود راتوں میں یہ طریقہ کارگر ثابت نہیں تھا۔ اور اس لئے ایسے موقعوں پر دور سفر کرنا غیر محفوظ تھا۔
سمتوں کا تعین کرنے والا پہلا آلہ چینیوں نے 9 ویں اور 11 ویں صدی کے درمیان ایجاد کیا۔ یہ قدرتی طور پر مقناطیسی لوہے کا بنا ہوا تھا اور جس کی یہی خصوصیات کے حوالے سے وہ صدیوں سے مطالعہ کر رہے تھے۔
اوپر دی گئی تصویر چین کے ہان خاندان کے قدیم چینی کمپاس کا ایک نمونہ ہے۔ اس کے فورا بعد ہی یہ ٹیکنالوجی سمندری رابطے کے ذریعہ یورپی اور عربوں تک پہنچی۔ کمپاس نے سمندری مسافروں کو دور دراز مقامات تک بحفاظت لے جانے، بحری تجارت میں اضافے اور دریافتیں کرنے کے قابل بنایا۔