تنہائی یا اکیلا پن دور کرنے کے لیے روبوٹ ایجاد

199

ٹوکیو: تنہائی یا اکیلا پن عجیب چیز ہے اور ہم سب بھی کبھی اس کیفیت سے دو چار ہوئے ہوں گے اور آج کل دنیا بھر میں تنہائی بحث کا بڑا موضوع بنا ہوا ہے جس کے لیے تحقیق کرکے نئی ایجاد تیار ہے۔

عالمی میگزین کے مطابق سائنسدانوں نے تحقیق کر کے تنہا رہنے والوں کے اکیلے پن کو دور کرنے کا حل نکال لیا ہے اور ایک ایسی حیران کن ایجاد کی ہے جس سے وہ خود کو اکیلا محسوس نہیں کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق تنہائی کوتمباکونوشی سے بھی زیادہ نقصان دہ قرار دیا گیا ہے  جبکہ جاپان کی گیگو یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حال ہی میں ایسی ڈیوائس تیار کی ہے جو کہ اکیلے پن کے شکار مرد کو گرل فرینڈ کا ہاتھ تھامنے کا احساس دے گی۔

ماہرین کے مطابق  ڈیوائس کا نام ‘واک میں میری گرل فرینڈ ‘ ہے جو جدید روبوٹ ہاتھ ہے اور اس کا ڈیزائن ایسا ہے کہ اگر آپ اس ہاتھ کو تھامیں گے تو یہ ہوبہو اصلی ہاتھ والا احساس فراہم کرے گا اور سائنسدانوں نے اس روبوٹ ہاتھ کو ایسے نرم جیل سے بنایا ہے جس سے وہ انسان کی جلد کی طرح احساس دیتا ہے اوراس میں انتہائی چھوٹے سوراخ بھی ہیں تاکہ اس میں اپنی پسند کی خوشبو بھی ڈالی جا سکے۔

سائبرنیٹک روبوٹ ہاتھ توقع سے زیادہ خصوصیات پیش کرتا ہے اور اس روبوٹک ہاتھ میں بلٹ ان (اندر تعمیر) پریشر سینسر بھی موجود ہیں جس کے تحت آپ جس قوت سے ہاتھ کو تھامیں گے یہ ہاتھ بھی اتنی ہی قوت کے ساتھ آپ کا ہاتھ تھامے رکھے گا (اصلی جیسا احساس)۔

ماہرین کے مطابق  اس سائبرنیٹک روبوٹ ہاتھ میں ریل بھی لگی ہوئی ہے جس کی وجہ سے جب آپ اس روبوٹ ہاتھ کو تھام کر واک کریں گے تو یہ ہاتھ انسان ہاتھ کی طرح حرکت کرے گا اصل انسان کی طرح۔

خیال رہے  یہ روبوٹ ڈیوائس اس وقت آزمائشی مراحل میں ہے اور اس ڈیوائس کو بنانے والے سائنسدانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ ہاتھ اکیلے پن کا شکار لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا خاص طور پر  اس کورونا وائرس وبائی مرض کے دوران ان لوگوں کے لئے ایک ساتھی ثابت ہوگا۔