خطرہ: بکرے، ہرن اور بارہ سنگھا سے مشابہت رکھتا جانور

270

جانوروں کی کئی اقسام ایسی ہیں جو کئی دوسرے جانوروں کی کراس نسل کہلاتی ہیں اور امریکا کے میدانی و برفانی علاقوں میں رہنے والا ایسا جانور جس میں چند ایسی خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو کسی اور جاندار میں موجود نہیں ہوتیں ہیں۔

ماہرین کے مطابق جانوروں کی کراس نسل میں کئی جانوروں کی مشابہت پائی جاتی ہے، ایسے ہی ایک جانور ہے جو بکرے، ہرن اور بارہ سنگھا سے مشابہت رکھتا ہے اور اس کا نام سائیگا ا ینٹیلوف ہے۔

تفصیلات کے مطابق شمالی امریکہ کے میدانی علاقوں میں پائے جانے والے اس جانورکے شکار کی وجہ سے اس کی نسل کے ختم ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس کی حفاظت کیلئے بین الاقوامی ادارے اقدامات اٹھارہے ہیں۔

ماہرین کا کہناہے کہ اس قسم کے جانوریورپ میں روس ، قازقستان،منگولیہ ،ترکمانستان اور ازبکستان میں ایشیا اور جنوب مشرقی حصوں میں بھی پایا جاتا تھا  جبکہ اس کے گوشت اور سینگوں کے حصول کی وجہ سے مقامی لوگ اس کاکثرت سے شکارکرتے ہیں۔

عالمی رپورٹس کے مطابق روایتی چینی ادویات میں اس کے سینگ کا استعمال کیا جاتا  ہے  جبکہ یہ 80میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ڈور سکتا ہے خاص طور پر جب اسے شکاریوں سے خطرہ محسوس ہوتا ہے۔

واضح رہے سائیگاا ینٹیلوف 6 سے 10 سال کے درمیان زندہ رہ سکتے ہیں لیکن ان کی عمر عام طور پر بہت کم ہوتی ہے۔