اْس وقت تم ہر گروہ کو گھٹنوں کے بل گرا دیکھو گے ہر گروہ کو پکارا جائے گا کہ آئے اور اپنا نامہ اعمال دیکھے اْن سے کہا جائے گا: ’’آج تم لوگوں کو اْن اعمال کا بدلہ دیا جائے گا جو تم کرتے رہے تھے۔ یہ ہمارا تیار کرایا ہوا اعمال نامہ ہے جو تمہارے اوپر ٹھیک ٹھیک شہادت دے رہا ہے، جو کچھ بھی تم کرتے تھے اْسے ہم لکھواتے جا رہے تھے‘‘۔ پھر جو لوگ ایمان لائے تھے اور نیک عمل کرتے رہے تھے انہیں ان کا رب اپنی رحمت میں داخل کرے گا اور یہی صریح کامیابی ہے۔ (سورۃ الجاثیہ: 28تا30)
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ قرآن پاک اللہ تعالیٰ کا دسترخوان ہے، جتنا ہو سکے اس کو لے لو، میرے علم میں کوئی گھر اتنا محتاج نہیں جس میں اللہ کی کتاب کا کچھ حصہ نہ ہو، بیشک وہ دل جس میں کتاب اللہ میں سے کچھ نہ ہو وہ ویران ہے اس گھر کی ویرانی کی طرح جس میں کوئی رہتا نہ ہو۔
(سنن دارمی)