ترکی: کرنسی کی قدر میں کمی پر مرکزی بینک کا گورنر برطرف

114

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترک صدر رجب طیب اِردوان نے ملکی کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ حد تک کمی کے بعد مرکزی بینک کے گورنر کو برطرف کر دیا ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ترک لیرا کی قدر جمعہ کے روز مزید کم ہو کر ساڑھے 8 لیرا فی امریکی ڈالر کی حد پار کر گئی تھی، جس کے بعد صدر اِردوان نے رات گئے ایک صدارتی حکم نامے کے ذریعے مرکزی بینک کے گورنر کو عہدے سے ہٹا دیا۔ مراد اوئیسال گزشتہ برس جولائی سے مرکزی بینک کی سربراہی کررہے تھے۔ حالیہ فیصلے کے بعد اُن کی جگہ ناجی اقبال کو مرکزی بینک کا نیا صدر نامزد کیا گیا ہے ، جو ماضی میں وزیر خزانہ کا عہدہ بھی سنبھال چکے ہیں۔ واضح رہے کہ سرکاری گزٹ میں مرکزی بینک کے صدر کی تبدیلی سے متعلق شائع ہونے والے نوٹیفیکیشن میں مراد اوئیسال کی ان کے عہدے سے برطرفی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ترک کرنسی لیرا کی قدر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل کمی ہو رہی تھی۔ صدر اِردوان نے حال ہی میں کہا تھا کہ ترکی کو شرح سود، کرنسی کی شرح تبادلہ اور افراط زر کے مسائل کو ملا کر بننے والی ایک شیطانی مثلث کے خلاف اقتصادی جنگ کا سامنا ہے۔ ترکی میں 2018ء سے صدارتی جمہوری نظام رائج ہے، جس کے تحت صدر رجب طیب اِردوان کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ وزرا اور عدلیہ کے اعلیٰ عہدے داروں کو خود نامزد کر سکتے ہیں۔