افغانستان: صحافی کی گاڑی کو بم لگا کراڑا دیا گیا، 3ہلاک

108

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دھماکے میں افغان صحافی سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ دھماکا خیز مواد افغان صحافی یماسیاوش کی گاڑی میں نصب کیاگیا تھا اور جب وہ اپنے گھرکے قریب پہنچے توگاڑی میں زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں افغان صحافی کے ساتھ گاڑی میں سوار دیگر 2 افراد بھی ہلاک ہوگئے۔خبر ایجنسی کے مطابق یماسیاوش کے قتل کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم افغان وزارت داخلہ نے بم دھماکے کا الزام طالبان کے حقانی نیٹ ورک پر عائد کیا ہے۔کابل میں امریکی سفارت خانے نے افغان صحافی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔خیال رہے کہ یما سیاوش افغانستان کے معروف نجی ٹی وی چینل طلوع کے سابق اینکر تھے اور سیاسی امور اور حالات حاظرہ پر ان کے اچھی گرفت تھی تاہم حال ہی میں انہوں نے ٹی وی پروگرام کی میزبانی چھوڑ کر افغانستان کے مرکزی بینک میں مشیر برائے عوامی تعلقات عامہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔افغانستان میں امن اور مفاہمت کی کوششوں کی سربراہی کرنے والے عبداللہ عبداللہ نے ایک بیان میں کہا کہ صحافت کو نشانہ بنانا، آزادی اظہار رائے کو نشانہ بنانا ہے اور یما سیاوش کی موت ملک کے لیے بڑا نقصان ہے۔افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان صدیق صدیقی نے کہا کہ یہ ایک ناقابل فراموش اور ناقابل معافی جرم ہے ساتھ ہی انہوں نے یما سیاوش کو افغانستان کے سب سے قابل اینکرز میں سے ایک قرار دیتے ہوئے ان کے قتل کی مذمت بھی کی۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق جب سما سیاوش کی کار میں نصب بم پھٹا اس وقت وہ اپنے گھر کے قریب تھے اور عینی شاہد کے مطابق دھماکے کے بعد جلتی ہوئی گاڑی کے نزدیک سب سے پہلے ان کے بھائی اور والد پہنچے تھے۔خیال رہے کہ افغانستان میں حالیہ ماہ کے دوران پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، اس قبل کابل یونیورسٹی میں ایک حملے کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت طلبہ کی تھی۔حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔