حکومت اپنی مسلط کردہ مہنگائی کیخلاف خود جلسے کر رہی ہے،سینیٹر مشتاق خان

48

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا کام نتائج تبدیل کرنا اور حکمرانوں کا انتخاب کرنا نہیں۔ پاکستان کا مستقبل سافٹ مارشل لاء نہیں بلکہ عوامی حکومت اور آئین کی بالا دستی ہے۔ موجودہ حکومت اپنی مسلط کردہ مہنگائی کیخلاف خود جلسے کررہی ہے۔ حکومت کے جلسوں میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال ہورہا ہے۔ ہم پرانے اور نئے چوروں کو نہیں چھوڑیں گے، سب کے گریبان میں ہاتھ ڈالیں گے۔ عمران خان نے چین سے بھی بڑی کابینہ بنائی ہے لیکن کوئی ترقی نہیں ہورہی۔ عمران خان نے اپنے گرد تازہ دم چوروں اور لٹیروں کو جمع کرلیا ہے۔ ملک پر پی ٹی آئی کے نام سے مافیاز کی حکومت ہے، مہنگائی کا سونامی برپا ہے۔ اس وقت معاشرے کے تمام طبقات حکومتی پالیسیوں پر اس کیخلاف سراپا احتجاج ہیں۔ لاہور میں کسانوں پر تشدد اور قتل کے ذمے دار عثمان بزدار اور عمران خان ہیں۔ پی ٹی آئی نے این ایف سی اور صوبائی حقوق پر ڈاکا ڈالا ہے۔ ہمارا جلسہ ناکام اور نااہل حکومت کیخلاف ریفرنڈم ہے۔ حکم اللہ کا، قانون کتاب اللہ کا اور نظام محمد الرسول اللہﷺ کا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں کالج گراؤنڈ سواڑی میں جماعت اسلامی ضلع بونیر کے زیر اہتمام ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے جماعت اسلامی ضلع بونیر کے امیر محمد حلیم باچا، عبدالغفار اور ضلعی قیادت نے خطاب کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے مزید کہا کہ حکومت نے خیبر پختونخوا کے بجلی کے خالص منافع، گیس کی رائلٹی سمیت این ایف سی میں کوئی حصہ نہیں دیا۔ صوبے اور مرکز میں ایک ہی پارٹی کی حکومت ہونے کے باوجود خیبرپختونخوا کا حقوق سے محروم رہنا افسوسناک اور شرمناک ہے۔ صوبائی حکومت نے صوبے کے حقوق پر سودا بازی کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پشاور میں مدرسے میں شہید ہونے والے قوم کے بچے تھے۔ وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ اور گورنر سمیت کسی کو بھی توفیق نہیں ہوئی کہ وہاں کا دورہ کرتے اور لواحقین کی داد رسی کرتے۔ دھماکے کی ذمے داری حکومت پر عائد ہوتی ہے جنہوں نے اطلاع کے باوجود مدرسے کو سیکورٹی فراہم نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ نہوں نے کہا کہ فرانس میں نبی پاکﷺ کے گستاخانہ خاکوں سے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ پاکستانی حکمران اس پر بھی عوام کے جذبات کی ترجمانی سے قاصر ہیں۔ حکومت فی الفور پاکستان سے فرانس کے سفیر کو ملک بدر اور فرانس سے پاکستانی سفیر کو واپس بلائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نون لیگ اور تحریک انصاف میں کوئی فرق نہیں۔ پاکستان کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سمیت ایف اے ٹی ایف اور عالمی اداروں کی غلامی میں دینے کی ذمے دار تینوں جماعتیں ہیں۔ سویلین قیادت کے احتساب کے ساتھ ساتھ جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو ملک میں اسلام کا فلاحی نظام نافذ کرے گی۔ بلدیاتی انتخابات منعقد کرے گی۔ صوبائی حقوق پر کوئی سودے بازی نہیں کریں گے بلکہ صوبے کو اس کے حقوق دلائیں گے۔ لوگوں کو تعلیم و صحت کی سہولیات کی فراہمی سمیت ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کریں گے۔ جماعت اسلامی اپنے جھنڈے اور نشان کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔