پی آئی اے پر مزید پابندیاں لگائے جانے کا خدشہ

114

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے قومی ائرلائن پی آئی اے پر مزید فضائی پابندیاں لگانے کا عندیہ دے دیا، پی آئی اے پر پائلٹوں کے لائسنس ایشو پر 188 ممالک میں پابندیاں لگ سکتی ہیں، پابندیوں سے بچنے کے لیے لائسنس کے بین الاقومی معیار پر عمل کرکے دکھانا ہوگا۔پہلے ہی لائسنس اسکینڈل کے ایشو پر پی آئی اے کو برطانیہ اور یورپی یونین کے ممالک میں فضائی آپریشن کی اجازت نہیں ہے۔ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن نے اپنے ممبران کے12ویں اجلاس میں ائرسیفٹی کو یقینی بنانے کے میکانزم کا جائزہ لیا،پاکستان سمیت 8 ممالک ائرسیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے تحفظات دورے کرنے اور میکانزم پیش کرنے میں ناکام رہے، پاکستان سول ایوی ایشن کو خبردار کیا گیاہے کہ ائرسیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے تمام پہلوؤں پرقواعدو ضوابط بنائے جائیں، آئی سی اے او نے پاکستان سول ایوی ایشن کو 3 نومبر کو خط ارسال کرکے تحفظات کا اظہار کیا کہ پاکستان ابھی تک فضائی سفر کے حوالے جہازوں اور مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلیے قواعدو ضوابط بنانے میں ناکام رہا ہے۔ جس میں پائلٹس کی ٹریننگ اور لائسنس کا اجراء بھی شامل ہے۔ واضح رہے پی آئی اے کا شمار دنیا کی بڑی ائرلائنز میں ہوتا ہے، لیکن وفاقی وزیر شہری ہوا بازی غلام سرور کے بیان پر ائرلائن کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا، جب انہوں نے کراچی میں پی آئی اے جہاز کے حادثے کے دنوں میں چند مہینے پہلے کہا تھا کہ 264 پائلٹس جن میں 141پائلٹ پی آئی اے کے بھی ہیں، ان کی جعلی ڈگریاں اور لائسنس ہیں۔وفاقی وزیر کے بیان پر شدید تنقید کی گئی اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی ائرلائن کو مشکوک انداز میں دیکھاجانے لگا، جس کے باعث پی آئی اے کو پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑرہا ہے۔