ہم سب ہی جانتے ہیں تحقیق سے کہ جراثیم ہمارے جسم میں داخل ہوکرہمیں بیمارکرتے ہیں اورہرطرح کی صفائی رکھنے کے باوجودیہ جراثیم پھربھی ہمارے جسم میں داخل ہوجاتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق جراثیم ہمارے جسم میں داخل ہوجانے کی وجہ کچھ ایسی چیزیں ہیں جنھیں ہم روزمرہ استعمال کرتے ہیں اور ان کے روزانہ استعمال کے باوجود بہت سی جگہوں پران کی صفائی کرناضروری نہیں سمجھاجاتا اور جس کے باعث نزلہ، زکام، کھانسی، پیٹ درد اوردیگرمسائل بڑھ جاتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ماہرین نے کچھ روزمرہ استعمال کی چیزوں کا کہا ہے کہ ان کے چھونے سے بیماریان منتقل ہوجاتی ہیں، وہ چیزیں ہیں کون سی:
موبائل فون: موبائل فون آج کے دورکی ایسی ضرورت ہے جوہر وقت اور ہر جگہ ہر انسان کے ساتھ ہوتاہے یہاں تک کہ بہت سے لوگ تو اسے باتھ روم تک لے جانے سے گریز نہیں کرتے اور موبائل فون میں ٹوائیلٹ سے 10 گناہ زائد جراثیم پائے جاتے ہیں اور دراصل اس میں ای کولی نامی بیکٹیریا داخل ہوسکتاہے جو ڈائیریا اور پیٹ کی خرابی اوردرد کاباعث بن سکتاہے اور یہ جراثیم گرم جگہ پرگھنٹوں تک رہ سکتاہے جیسے کہ آپ کاموبائل فون ہے اور اسی لئے جب بھی آپ باتھ روم جائیں تو موبائل لینے سے پہلے صابن سے ہاتھ دھوناہرگز نہ بھولیں۔
دوسرے نمبر پر ریموٹ کنٹرول ہے: ریموٹ کنٹرول ہر ایک کے ہاتھ میں رہتاہے اورخصوصاً بچے جوکہیں سے بھی آتے جاتے ریموٹ کوبھولتے نہیں ہیں اور وہ اسے منہ میں بھی ڈالتے ہیں اور زمین پربھی پٹختے ہیں اور کبھی صوفہ پر پڑا ہوتا ہے تو کبھی بیڈ کے نیچےجبکہ ان تمام وجوہات کے باعث اس میں بیماری پھیلانے والے جراثیم پلنے لگتے ہیں اور اسی لئے روزانہ اینٹی بیکٹیریل وائپس سے ریموٹ کی صفائی کیا کریں۔
کمپیوٹرکی بورڈ: آج کل تقریباً کوئی گھر ایسا نہیں جہاں کمپیوٹر کااستعمال نہ ہوتاہو اور کمپیوٹر پر کام، مووی اور دیگر ویڈیوز دیکھتے دیکھتے وہاں پر کچھ کھانا پینااورمستقل کی بورڈ پر ہاتھوں کے استعمال سے اس کی کیز میں جراثیم پروان چڑھتے ہیں اور اسی لئے کی بورڈ کو کلینراورکاٹن بال کی مدد سے صاف کریں تاکہ وہ جراثیم سے پاک رہے۔
برتن دھونے کا اسپنج: آپ اس بات سے یقینا حیران ہوں گے کہ برتن دھونے کے اسپنج میں جراثیم کیسے آسکتے ہیں وہ تو خود صفائی کاذریعہ ہےلیکن یہ ایک حقیقت ہے اور اسی لئے ہر بار برتن دھوکر اسپنج کواچھی طرح دھوکرضرورصاف کریں اور اگر اسمیں سے بوآنے لگے تو سمجھ جائیں کہ اب اسے تبدیل کرنے کاوقت آگیاہے۔
ٹوتھ برش ہولڈر: جب دانت برش کرکے دھونے کے بعد ہولڈرمیں رکھاجاتاہے تو بھی اسمیں بہت سا ٹوتھ پیسٹ لگا رہ جاتاہے جو جراثیم کاسبب بنتاہے اوراس میں پیدا ہونے والے بیکٹیریاآپ کے چھونے سے آپ تک منتقل ہوجاتاہے اسی لئے اسے دھونا نہ بھولیں اورخیال رہےکسی بھی اچھے ڈش واشر سے وہ آرام سے صاف ہوجاتا ہے۔
پیسے: ماہرین کے مطابق پیسے جوہرکسی کے ہاتھوں سے ہوکرآپ تک پہنچتے ہیں اور ان میں ہزاروں قسم کے مختلف جراثیم پائے جاتے ہیں اورآپ نہیں جانتے کہ وہ کس طرح کے ہاتھوں سے ہوکرآپ تک آئیں ہیں اسی لئے جب بھی آپ پیسوں کوہاتھ لگائیں تو اپنے ہاتھ دھونا نہ بھولیں۔
ہینڈ بیگ: آپ چاہیں اپنے ہینڈ بیگ کوکتنے ہی صاف ہاتھ لگائیں لیکن جہاں آپ جاتی ہیں اوراپناہینڈ بیگ رکھتی ہیں تو وہاں سے جراثیم کی منتقلی کوئی حیران کن بات نہیں ہے اور فرش اور کاؤنٹر وغیرہ پرعموماً جراثیم پائے جاتے ہیں جبکہ آپ کوشش کریں جہاں بھی جائیں اپنے بیگ کوہینگ کریں اوراینٹی بیکٹیریل وائپس سے اس کی صفائی کا خیال کریں۔
ٹوتھ برش: ٹوتھ برش آپ کے منہ کی صفائی کرتاہے جس کے باعث منہ میں موجود جراثیم برش تک آسانی سے منتقل ہوجاتے ہیں اور ٹوتھ برش کیونکہ باتھ روم میں موجود ہوتاہے اسی لئے اس پرجراثیم کاحملہ ویسے بھی رہتاہے، اسی لیے ہمیشہ برش کوکیپ لگاکراوراچھی طرح دھوکررکھیں ۔
تولیہ: تولیہ کااستعمال ویسے تو ہاتھ دھوکرہی کیاجاتاہے لیکن اس میں جراثیم بے شمارپائے جاتے ہیں اور گھرمیں موجود ہرفردکاتولیہ علیحٰدہ ہوناچاہئے اورمنہ دھوکرتولیہ سے پونچھنے کے بجائے ٹشوکااستعمال زیادہ بہترہے اورسردھونے کے بعد اگرآ پ تولیہ کااستعمال کرتے ہیں تو اس تولیہ کادوبارہ استعمال منہ پرہرگز نہ کریں۔
کنگھا: ماہرین کے مطابق گھرکے تمام افراد ایک ہی کنگھااستعمال کرتے ہیں جبکہ کسی کے سرمیں خشکی اورجوئیں ہوتی ہے اورکسی کے بالوں اورسر کے ساتھ کوئی دوسرا مسئلہ ہوسکتاہے لہٰذاکوشش کریں کہ کنگھاعلیحٰدہ کریں یاپھراسے روزانہ دھوکراستعمال کریں۔
تکیہ: ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک ہی تکیہ کے کورپرسونااورسالوں ایک ہی تکیہ استعمال کرناصحیح نہیں ہے اورتکیہ میں پائے جانے والے جراثیم آپ کو بیمار کرسکتے ہیں اور اگر روز نہیں بھی تو کم ازکم ہر دوسرے دن تکیہ کاکورتبدیل کریں تاکہ آپ جراثیم کے حملوں سے بچ سکیں۔
واضح رہے ماہرین کا ماننا ہے کہ جراثیم اور کورونا ان چیزوں پر آسانی سے منتقل ہوسکتا ہے اس لیے ضروری ہے جب بھی استعمال کریں خیال سے کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔