لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے موجودہ حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے اور مختلف بحرانوں کی آڑ میں کرپٹ افراد جنہوں نے اپنی تجوریوں کو بھرا ہے وہ کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔ ملک میں احتساب کا نظام متنازع بن چکا ہے۔ مہنگائی، بے روز گاری، لاقانونیت نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں سمیت کسی کو بھی عوام کے مسائل اور ان کے حل سے کوئی سروکار نہیں۔ موجودہ حکمرانوں نے بھی عوام کے جذبات کو مجروح کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے منافع بخش ادارے اب قومی خزانے پر بھاری بوجھ بن چکے ہیں۔ ہر ادارے میں کرپشن اور بدعنوانی کی لمبی داستانیں دکھائی دیتی ہیں۔ آئے روز اسکینڈلز سامنے آرہے ہیں۔ قومی اداروں کو بہتر اور فعال بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ان سے کالی بھیڑوں کو فی الفور نکالا جائے۔ ملک و قوم اس وقت سنگین بحرانوں سے دوچار ہے۔ موجودہ حالات کو دیکھ کر عوام میں مایوسی پھیلتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ ملک میں روزانہ 12 ارب اور سالانہ 4300 ارب روپے کی کرپشن لمحہ فکر ہے۔ رہی سہی کسر 10 ارب روپے کی منی لانڈرنگ نے پوری کردی ہے۔ 22 کروڑ کی آبادی والے ملک میں صرف 14 لاکھ افراد ٹیکس ادا کرتے ہیں جوکہ اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ غربت، مہنگائی، بے روزگاری، بددیانتی، کرپشن اور معاشی عدم استحکام جیسے سنگین مسائل نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا ہے۔ مختلف ٹیکس لگا کر عوام کے خون پسینے کی کمائی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جارہا ہے۔ حکمرانوں کے غیر دانشمندانہ اقدامات اور قرضوں کی دلدل نے ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔