امریکا نےچین کےمزید4عہدیداروں پرپابندی لگادی۔
ریاست ہائے متحدہ امریکا نے چین کے چار مزید عہدیداروں پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے ان پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے جون کے آخر میں بیجنگ کے ذریعے نافذ کردہ قومی سلامتی کے قانون سے نیم خودمختار شہر کے امن اور سلامتی کو خطرہ بنایا ہے۔
نئی پابندیوں کے تحت چاروں چینی عہدیداروں کےامریکا آنے پرپابندی ہوگی اگرامریکا میں ان چینی عہدیداروں کے اثاثے ہوئے تو وہ منجمد کردیے جائیں گے۔
ہانگ کانگ چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ نئی امریکی پابندیاں ناقابل قبول اور شدید اشتعال انگیز اقدام ہے، امریکی پابندیاں ہانگ کانگ کے داخلی امورمیں مداخلت ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نےاقوام متحدہ میں ہانگ کانگ سے متعلق چین کے موقف کی حمایت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ سےمتعلق چین کےموقف کی حمایت کرتےہیں، ہانگ کانگ کےمعاملات چین کےداخلی معاملات ہیں اس میں غیرملکی مداخلت نہیں ہونی چاہیے، کسی بھی ملک کےنیشنل سیکیورٹی معاملات کاقانونی اختیارریاست کےپاس ہوتاہے۔