پنجاب: شادی ہالز بند کرنے کے بجائے متبادل تجاویز مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ لاہور، ملتان اور راولپنڈی کے بعد گوجرانوالا کے کورونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔
پنجاب حکومت نے شادی ہال بند کرنے کے بجائے متبادل تجاویز مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہیں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
ملک میں کورونا سےمزید 23 اموات سامنے آئی ہیں جبکہ مزید 1637 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ کورونا کی دوسری لہر تیز ہونے کے بعد این سی او سی نے ملک بھر میں انڈور شادی کی تقریبات پر 20 نومبر سے 31 جنوری تک پابندی کا اعلان کیا ہے جبکہ آؤٹ ڈور (کھلی فضا میں) تقریبات میں ہزار سے زائد افراد جمع نہیں ہوسکیں گے۔
اس پابندی کیخلاف شادی ہالز مالکان نے احتجاج شروع کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جیل چلے جائیں گے لیکن ہالز بند نہیں کریں گے۔
وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال نے شادی ہالز کی بندش کا معاملہ این سی اوسی کے اجلاس میں اٹھا نے کی یقین دہانی کرائی ہے اور ان کا مزید کہنا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے شادی ہالز اور مارکیٹس کے لیے قابل عمل فارمولہ بنایا جائے گا۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال سے پنجاب میرج ہالز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ میاں محمد الیاس کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ این سی اوسی کے اجلاس میں تجاویز دی جائیں گی کہ میرج ہالز میں ڈسپوزایبل پلیٹوں یا ڈبوں میں کھانا دیاجائے، مارکیٹوں میں وینٹی لیشن کانظام مؤثر بنایاجائے، شرکا کی تعداد شادی ہالز یا مارکیٹس کی گنجائش سے نصف رکھی جائے ،شادی کی تقریبات رات10بجےختم اور ون ڈش کی پابندی لازمی بنائی جائے۔