فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی)فرانس میںگستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف جماعت اسلامی سے وابستہ سیکڑوںخواتین،طالبات،لیڈی سوشل ورکرز اور معصوم بچوں نے چنیوٹ بازار سے کچہری چوک تک احتجاجی مارچ کیا جس کی قیاد ت صوبائی ناظمہ نجمہ خانم،ضلعی ناطمہ فوزیہ محبوب،ڈاکٹرفہمیدہ الیاس،فریحہ کاشف،ثمرہ رحیم اورنصرالاسلام اور دیگرنے کی۔خواتین اور بچوں نے فرانس کے صدر کے خلاف شدیدنعرہ بازی کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کیے جائیں اور پوری قوم فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے ۔اس موقع پرجماعت اسلامی کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری اظہراقبال حسن،ضلعی امیرمحبوب الزماں بٹ نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی اکرم ﷺ سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، آپ کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں گے،گستاخی کا ارتکاب دنیا بھر کے امن، اتحاد و یگانگت کو پارہ پارہ کرنے اور پوری دنیا کو ایک نئی آگ میں جھونکنے کے مترادف ہے۔ فرانس نے دنیا بھر میں بسنے والے 2ارب مسلمانوں کی غیرت کو للکاراہے،عالم اسلام نے فرانس کو منہ توڑ جواب نہ دیا تو ہمارے بطور مسلمان زندہ رہنے کا مقصدفوت ہوجائے گا،پوری امت مسلمہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کرے تاکہ فرانس معاشی طورپرتباہ ہوکر معافی مانگنے پرمجبور ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ بحیثیت امتی ہمارے ایمان کاتقاضا ہے کہ دین اسلام کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو بے نقاب کرنے کے لیے اتحاد ویکجہتی کامظاہرہ کیا جائے،اسلام دشمن قوتیں کبھی بھی اپنے ناپاک ایجنڈے میں کامیاب نہیں ہو سکیں گی،آپ کی حرمت پرقربان ہونا ایک مسلمان کے لیے باعث سعادت ہے ۔ تمام مذاہب کے نزدیک انبیائے کرامؑ اور بزرگ ہستیاں قابلِ صد احترام ہیں اور حضور نبی کریمﷺ تمام انبیا کے سردار اور رحمۃاللعالمین ہیں۔ آپ ﷺ کی شان میں گستاخی کا ارتکاب کوئی انسان دشمن وحشی ہی کرسکتا ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کا وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ وہ اقوامِ متحدہ، فرانسیسی حکومت اور انسانی حقوق کی علمبردار عالمی تنظیموں پر دباؤ ڈال کرفرانس کے صدر کومجبور کریں وہ نہ صرف اس قبیح حرکت پرخود عالم اسلام سے معافی مانگے بلکہ فوری طور پر گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کریں اور آئندہ اس طرح کی شیطانی حرکت نہ کرنے کا اعلان کریں۔ضلعی ناظمہ فوزیہ محبوب نے خواتین اور بچوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ حرمت رسول ؐ کے تحفظ کی خاطر اپنا دینی فریضہ سمجھتے ہوئے ریلی میں بھر پور انداز میں شرکت کرکے دنیا کو اپنا پیغام پہنچایا ہے کہ ایک مسلمان حرمت رسول ؐ پر کٹ تو سکتا مگر توہین برداشت نہیں کرسکتا۔