عالمی امن کی ضمانت صرف قرآن پاک کا آفاقی نظام دے سکتاہے

85

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی کے زیراہتمام قرآن فہمی کو عام کرنے کے لیے پانچ روزہ فہم القرآن کلاس کے پہلے روز خطاب کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا محمداسماعیل نے کہا ہے کہ عالمی امن کی ضمانت صرف قرآن پاک کا آفاقی نظام دے سکتاہے۔ عالم اسلام کے پاس ٹینک اور توپ سے بڑا ہتھیار قرآن عظیم الشان ہے جس سے دلوں کو فتح کیا جاسکتا ہے۔ انسانیت کے مسائل اس وقت حل ہونگے جب وہ قرآن کی طرف پلٹے گی۔حکمران ملک میں آئین و دستور کی بالادستی کو یقینی بنائیں تو پاکستان مسائل کی دلدل سے نکل کر خوشحالی کے راستہ پر گامزن ہوجائے گا۔ دھوبی گھاٹ گرائونڈ میں ہونے والی تقریب سے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماں بٹ،نائب امیر شیخ محمدمشتاق،ملک معراج الدین نے بھی خطاب کیا۔تقریب کے پہلے روز خواتین نے بھی کثیرتعداد میں شرکت کی۔مولانامحمد اسماعیل نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ قرآن پاک کو تھام لینے والی قومیں ہمیشہ عالمی افق پر جگماتی اور عزت و وقار حاصل کرتی رہی ہیں اور جن لوگوں نے قرآن پاک کی تعلیمات سے منہ موڑا وہ پستی کی اتھاہ گہرائیوں میں گم ہو گئے۔ سیکولر ازم، سوشلزم اور سرمایہ دارانہ نظام کے تمام بت اوندھے منہ گر چکے ہیں، خالق کائنات کا نازل کردہ نظام ا سلام ہی اصل نظام زندگی ہے جو انسان کی ہر موقع پر رہنمائی کرتا ہے اور اسے انگلی پکڑ کر حق کے راستہ پر چلاتا ہے۔ پاکستا ن کے آئین کا تقاضا ہے کہ ملک میں اللہ تعالیٰ کی حاکمیت کو تسلیم کیا جائے اور اس کے اتارے ہوئے نظام قرآن پاک اور آخری پیغمبر ﷺکی تعلیمات کے مطابق معاشرتی، سیاسی اور معاشی نظام مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید کے انقلاب سے جو لوگ کفر اور شرک کی تاریکیوں میں ڈوبے ہوئے تھے،اور خدا فراموشی کی زندگی گزاررہے تھے،وہ نہ صرف ہدایت سے فیض یاب ہوئے بلکہ راہِ ہدایت میں مشعل راہ بنیں،اس کلام الٰہی کو تھامنے والوں کو اللہ تعالی نے دنیا میں عزت کی اور آخرت مین سرخرو کرنے وعدہ فرمایا،اور انہیں دنیا کی قیادت و سیادت سونپی۔دنیا میں جن کو ذلیل و حقیر سمجھا جارہا تھا اس کلام کی انقلاب انگیز تاثیر نے ان کی شان کو بلند وبالا کیا اور قیامت تک کے لیے ان کے ذکر خیر کو جاری کردیا۔دنیا میں جو کچھ انقلاب نظر آرہا ہے بلاشبہ یہ اس عظیم کتاب کی بدولت ہے جو صاحب کتاب سیدنا محمد رسول اللہ ﷺ نے بطور امانت انسانوں تک پہنچایا اور اس کے تقاضوں کو عملی طور پر پورا کرکے دکھایا۔