مشترکہ مفادات کونسل ، پانی ، توانائی اور مردم شماری پر تنازع برقرار

88

اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں پانی کی تقسیم ، توانائی اور مردم شماری کے نتائج پر تنازع برقرار رہا۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کے تحفظات کے باعث اوگرا ترمیمی آرڈیننس کی منظوری مؤخر کردی گئی ۔وزیر اعلیٰ سندھ نے نیپرا ترمیمی بل پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ۔وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی ندیم بابر کو وزیراعلیٰ سندھ کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کردی ہے ۔ دونوں بلوں پر سندھ حکومت کے تحفظات دور کیے جائیں گے ۔ذرائع کے مطابق ایل این جی کی درآمد اور قیمت پر بھی اجلاس میں تفصیلی بحث ہوئی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ایل این جی کی درآمد، قیمتوں پر اعتراضات سامنے آئے۔پانی کی تقسیم کے 1991 ء کے معاہدے پر پیرا 2 پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ پانی کی تقسیم کے معاہدے پر اٹارنی جنرل آف پاکستان کی سفارشات پر غور کیاگیا ۔مردم شماری کے نتائج جاری کرنے کے حوالے سے کونسل کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔توانائی سے متعلق وفاق اور صوبوں کے درمیان تنازع حل کرنے کے لیے کونسل کا اگلا اجلاس جنوری میں ہوگا ۔صوبوں اور وفاق کے درمیان پانی کی تقسیم کا تنازع بھی کونسل کے اجلاس میں حل نہ ہو سکا، اس پر اتفاق رائے کے لیے اگلے اجلاس میں غور کیا جائے گا۔مشترکہ مفادات کونسل نے بچوں کی گروتھ میں کمی کو دور کرنے کے لیے 350 ارب روپے 5سالہ منصوبے کی منظوری دے دی،50 فیصد وفاق اور50صوبائی حکومتیں برداشت کریں گی ۔علاوہ ازیں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے خیبر پختونخواکی حکومت کو ایک بلاک کی سوئپ کی اجازت دی گئی مگر یہ اجازت صرف ایک بار ہی ہوگی ۔