لاہور/اسلام آباد (نمائندگان جسارت) لاہور ہائی کورٹ نے شریف فیملی کی العربیہ شوگر ملز اور جہانگیر ترین کی جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری کو کالعدم قرار دے دیا۔جسٹس شاہد کریم اور جسٹس ساجد محمود سیٹھی پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست گزاروں کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری کو بدنیتی پر مبنی قرار دیا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزاران کے خلاف ایف آئی اے نے سیاسی بنیادوں پر انکوائری شروع کی، ایف آئی اے نے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بجائے درخواست گزاران کو تنگ اور ہراساں کرنا شروع کردیا لہٰذا عدالت ایف آئی اے کے اس غیر قانونی اقدام کو کالعدم قرار دیتی ہے۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی کے خلاف ہونے والی انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے 7ریفرنسز کی منظوری دے دی۔نیب اعلامیے کے مطابق پرویز الٰہی کے خلاف انویسٹی گیشن عدم شواہد پر بند کی گئی۔ اجلاس میں سابق وزیر صحت بلوچستان رحمت علی کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی جبکہ بلوچستان کے سابق وزیر میر صادق عمرانی کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔نیب اجلاس میں سابق سیکرٹری بلوچستان مقبول احمد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی اور سابق ضلعی افسر ایف سی بنوں نثار اللہ خان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔اعلامیے کے مطابق سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر پٹ فیڈر کینال توسیعی منصوبہ شیر زمان اور دیگر کے خلاف ریفرنس کی منظوری بھی دی گئی ہے۔نیب اجلاس میں ایم این اے عاشق گوپانگ کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے جبکہ سیکرٹری یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ آفتاب احمد اور دیگر افسران کے خلاف بھی انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے۔اعلامیے کے مطابق سابق ڈی جی ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی محمد سہیل کیخلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے اور سابق قائم مقام آئی جی سندھ غلام شبیر شیخ کے خلاف بھی انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی ہے۔نیب اجلاس میں سابق ڈی جی پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی قاضی لائق کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی گئی۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ اور میگا کرپشن مقدمات منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت گروہ یا فرد سے نہیں ہے، نیب کا تعلق صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔