پی ایس ایل میچز پی سی بی کا اپنوں کو نواز نے کا سلسلہ نہ رک سکا

139

کراچی (سید وزیر علی قادری) پاکستان سپر لیگ 5ویں ایڈیشن کے بقیہ 4 میچز کا 8 ماہ بعد باقاعدہ آغاز ہوگیا۔پہلا میچ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا گیا۔اس موقع پر شایقین کا داخلہ مکمل ممنوع تھا۔ میدان میں کھلاڑی و امپائرز اور گرائونڈ اسٹاف کے علاوہ کسی کو میدان میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔ تاہم پی ایس ایل کے میچز دیکھنے کے لیے عام افراد کا داخلہ بند ہونے کی وجہ سے پی سی بی اور دیگر اداروں کا اپنوں کے نوازنے کا عمل جاری رہا۔ مختلف شعبوں میں ان مرہون منت افراد کو پاسز کے بجائے ایکریڈیشن کارڈ کے ذریعے میچوں سے لطف اندوزہوتے رہے۔ اس خاموش اقدام پر میڈیا نے حیرت کا اظہار کیا۔پی سی بی نے سیکورٹی اور حکومت کے علم میں لایے بغیر اسپانسرز کو پاس جاری کردیے۔اسپانسرز جب نیشنل اسٹیڈیم کراچی پہنچے تو ان کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے ردعمل پر پی سی بی سے سخت احتجاج کیا گیا اور دھمکی دی کہ رقم روک لیں گے۔پی ایس ایل کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں کمی نہ آسکی۔ ٹریفک اور عام افراد کا شاہراہوں پر داخلہ بند رہا۔ کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور اطراف میں واقع پیٹرول پمپ سمیت دکانیں بند رہیں۔پیشہ ورانہ خدمات میں خلل پڑنے پر فوٹوگرافروں نے پی سی بی سے سخت احتجاج بھی کیا۔ واضح رہے کہ فوٹو گرافروں کو صرف جاوید میانداد انکلوژر سے ہی میچ کوریج کرنے کی اجازت فراہم کی گئی ہے۔ جب کہ بال پکرز نہ ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں نے خود بائونڈریز سے باہر جانے والی گیندکو اٹھانے کا فریضہ انجام دیا۔سیکورٹی کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار اسٹیڈیم اور اطراف کا چکر لگاتے رہے۔ اس دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے فائر بریگیڈ اور ایمبولینس سروس پارکنگ ایریا میں اسٹینڈ بائی پر موجود رہیں۔