کشمور واقعہ،تھانیدار کی بہادر بیٹی نے درندے کو گریبان سے دبوچا

315

کشمور(مانیٹرنگ ڈیسک ) چار سالہ بچی کو زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنانے والا ایک ملزم گزشتہ روز فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔ملزم کو پکڑنے کے لیے تھانے دار محمد بخش نے اپنی بیٹی کی مدد لی جس پر انہیں خوب سراہا بھی جا رہا ہے۔اسی متعلق گفتگو کرتے ہوئے اے ایس
آئی محمد بخش کا کہنا ہے کہ لوگ میرا راستے سے استقبال کر رہے تھے کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔آپ نے اپنی بیٹی کو داؤ پر لگا کر ایک ملزم کو پکڑا ہے۔تو میں نے یہی کہا کہ ہم سندھ کے لوگ ہیں اور مہمان نواز ہیں۔انہوں نے بتایا ملزمان کو پکڑنے کے لیے میں نے کہا تھا کہ میرا سارا خاندان بھی مر جائے لیکن میں ان ملزمان کو نہیں چھوڑوں گا۔31اکتوبر کو تبسم بیگم میرے پاس آئیں اور تمام واقعہ بیان کیا۔جب خاتون نے اپنے ساتھ ہونے والا ظلم بیان کیا تو میں پستول اٹھا رہا تھاجس پر میری بیٹی نے مجھے کہا کہ بابا آپ جذباتی ہیں اگر اس نے مجھے ہاتھ لگایا اور آپ برداشت نہ کر سکیں گے ، آپ کہیں گولی نہ چلا دیں۔میں نے کہا ایسا کچھ نہیں ہوگا جس پر بیٹی نے کہا کہ پستول نہ اٹھائیں کوئی بات نہیں، ویسے ہی چلتے ہیں۔اگر وہ بھاگا تو میں اس کو نہیں چھوڑوں گی، میں اس کو گلے سے پکڑ لوں گی۔میں اس کو کپڑوں سے پکڑ لوں گی لیکن چھوڑو گی نہیں۔ آپ مجھ پر بھروسا کریں۔جب ملزمان کے پاس گئے تو نوکری سے متعلق بات ہوئی جس پر میری بیٹی نے کہا کہ ہاں وہ نوکری کرے گی، اس نے کہا کہ نقاب تو ہٹاؤ۔جیسے ہی میرے بیٹی نے نقاب ہٹایا تو وہ دیکھ رہا تھا، اس نے خاتون سے پوچھا کہ تم یہ سندھی لائی ہو۔جس پر میری بیٹی نے کہا کہ وہ سندھی نہیں ہے اردو سپیکنگ ہے۔جیسے ہی اس نے ہلنے کی کوشش کی تو میری بیٹی نے اسے گریبان سے پکڑ لیا اور اس وقت ہم بھی پہنچ گئے۔