کراچی ، لاہور ، پشاور میں بھارتی دہشت گردی کا شبہ ہے ، آئی ایس پی آر

77
اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کیساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں

 

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+مانیٹرنگ ڈیسک+خبر ایجنسیاں)ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابرافتخار نے خبر دار کیا ہے کہ نومبر اور دسمبر میں کراچی، لاہور اور پشاور میں بھارتی دہشت گردی کے بڑے واقعات کا خطرہ ہے ، بھارت نے الطاف گروپ کے دہشت گردوں کو تربیت دی،بانی ایم کیو ایم کو ’ ’را‘‘ فنڈنگ کے 3.23 ملین ڈالرز منتقلی کے ثبوت موجود ہیں۔دفتر خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ پریس
کانفرنس کی۔اس موقع پر بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے افسران کے آڈیو کلپس بھی سنوائے گئے جس میں ’’را‘‘افسران پاکستان میں دہشت گردی کی ترغیب دے رہے ہیں جب کہ ایک وڈیو بھی دکھائی گئی جس میں دہشت گرد کو ڈیوائس کے ذریعے دھماکا کرنے کا طریقہ کار بتایا جارہا ہے۔وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے ’’را‘‘ کے کارندوں کے نام، دستاویزات اور فون نمبرز بھی دکھائے۔شاہ محمود قریشی اور میجر جنرل بابر افتخار نے پاکستان میں حالیہ دہشت گرد حملوں میں ملوث ’’را‘‘ اور پاکستان میں اس کے دہشت گرد گروپوں کی تفصیلات بھی بتائیں جب کہ پاکستان میں دہشت گردی کے لیے بھارتی مالی معاونت کے دستاویزی ثبوت پیش کیے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت سیز فائرکی مسلسل خلاف ورزیاں کررہا ہے، بھارت کے اصل چہرے کو قوم اوربین الاقوامی برادری کے سامنے بے نقاب کرنا چاہتے ہیں، ہمارے پاس شواہد ہیں کہ بھارت ریاستی دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیارکیا ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، بھارت کیخلاف شواہد بین الاقوامی برادری کے سامنے ڈوزیئرکی شکل میں پیش کررہا ہوں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کوپھر ہوا دینے کی کوشش کی جارہی ہے، اس لیے مزید خاموشی پاکستان اور خطے کے مفاد میں نہیں ہوگی۔شاہ محمود نے مزید کہا کہ پشاور اورکوئٹہ میں حالیہ دہشت گرد حملے بھارتی عزائم کو واضح کرتے ہیں جب کہ کراچی ، لاہور، پشاور اور دیگر شہروں میں بھارت دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کررہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردوں کو مالی معاونت اور تربیت دے رہی ہیں،بھارتی ایجنسیاں کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگرکالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کررہی ہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے اور سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، بھارت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کو اسلحہ اور رقم فراہم کی جارہی ہے،بھارت چاہتا ہے کہ یہاں افراتفری پھیلائی جائے، بھارت دہشت گردوں میں 22 ارب روپے تقسیم کرچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ مصدقہ اطلاعات ہیں کہ بھارت میں وزیراعظم کی سربراہی میں سی پیک مخالف سیل بنایا گیا ہے، اس سیل کو اطلاعات کے مطابق 80 ارب روپے دیے جاچکے ہیں جب کہ 700 افراد کی ملیشیا بنائی گئی ہے جس کا ہدف سی پیک منصوبوں کونشانہ بنانا ہے لیکن بھارت کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان تیار ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان میں شورش برپاکرنا چاہتاہے، اطلاعات ہیں کہ وہاں قوم پرستی کو ہو ادینے کی کوشش کی،بھارت نے الیکشن سے پہلے بھی یہ کوشش کی اور الیکشن کے بعد بھی وہ ایسا ہی ارادہ رکھتا ہے، اگست 2020 ء میں بھارت نے ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم تنظیموں کو اکٹھا کرنے کی کوششیں کیں،اطلاعات ہیں کہ یہ دہشت گرد پاکستان میں اپنی کارروائیوں میں اضافہ کرنے کی کوششیں کریں گے۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی تمام کارروائیوں کے پیچھے بھارت ہے، افغانستان میں موجود بھارتی کرنل راجیش دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ رابطے میں ہے اور 4 بار ملاقات بھی کر چکاہے،افغانستان میں بھارتی سفارتخانے اور قونصل خانے پاکستان مخالف سرگرمیوں کا گڑھ بن چکے ہیں جب کہ بھارت نے حال ہی میں 30 داعش دہشت گردوں کو پاکستان اور ارد گرد منتقل کیا۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ اپنے فرنٹ مین کو تیسرے ممالک کے ذریعے فنڈنگ کرتا ہے، بھارت سے دہشت گردی کے لیے افغانستان رقم بھیجی گئی، الطاف حسین گروپ کو بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ کی طرف سے فنڈنگ کی گئی جب کہ سی پیک کے خلاف بھارت نے 700 افراد پر مشتمل ملیشیا ترتیب دی ۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے مزید کہا کہ بھارت کئی تنظیموں کو ہتھیار، آئی ای ڈی اور خود کش جیکٹس فراہم کر رہا ہے،’’ را‘‘ نے ٹی ٹی پی کو بھی ہتھیار، خود کش جیکٹس اور آئی ای ڈیز فراہم کی جب کہ الطاف حسین گروپ کو بھی ہتھیار فراہم کیے گئے ۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایاکہ’ ’را‘‘ بھارتی کمپنیوں کی مدد سے بانی ایم کیو ایم کی فنڈنگ کررہی تھی ، ان کے پاس تین اعشاریہ دو تین ملین ڈالرز کی منتقلی کے ثبوت ہیں،بھارت نے الطاف گروپ کے 40 دہشت گردوں کو ٹریننگ دی،یہ لوگ تیسرے ملک سے بھارت گئے، ٹریننگ کا دورانیہ 15روزسے4ماہ تک تھا،بھارتی تربیتی مراکز افغانستان میں بھی ہیں، اجمل پہاڑی نے تسلیم کیاکہ بھارت الطاف حسین گروپ کو تربیت دیتا ہے ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ڈاکٹر اللہ نذر کے بھارتی ’’را‘‘ کے ساتھ روابط مصدقہ ہیں، ڈاکٹر اللہ نذر نے جعلی افغان پاسپورٹ پربھارت کا سفر کیا ،بی ایل اے اور بی ایل ایف گوادر میں پرل کانٹی نیٹل ہوٹل پر حملوں میں ملوث تھے جب کہ پشاور ایگری کلچر یونیورسٹی اور اے پی ایس میں بھی ’’را‘‘ ملوث تھی،ان حملوں کی وڈیوز افغانستان سے اپ لوڈ کی گئیں۔ان کاکہنا تھا کہ بھارت آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی دہشت گردی میں ملوث ہے ، بھارت نے پاکستان میں اہم شخصیات کو قتل کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ملک فریدون کے بھی بھارتی خفیہ ایجنسی سے روابط تھے، اے پی ایس پشاور حملے کے بعد ملک فریدون جشن منانے کے لیے افغانستان میں بھارت قونصلیٹ گیا۔ان کا کہنا تھا کہ پی سی گوادر حملے کا ماسٹرمائنڈ’’را‘‘افسر انوراگ سنگھ تھا۔

اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کیساتھ پریس کانفرنس کررہے ہیں