حکومت اور ریاست نے را کی باقیات متحدہ کو زندہ تکھا ہوا ہے ، مصطفیٰ کمال

69

 

کراچی(نمائندہ جسارت)پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینرڈاکٹرخالد مقبول صدیقی پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ بانی ایم کیو ایم کولانے کا بھی اعلان کریں،خالد مقبول صدیقی 13سال بعد پاکستان واپس آئے،خالد مقبول صدیقی نے بھارت جاکر پاکستان کا پاسپورٹ پھاڑاتھا ، را ایجنٹ بتا رہے ہیں کہ بھارت ہمیں خالد مقبول صدیقی لے کر گئے،حکومت اور ریاست نے خود ایم کیو ایم اور را کی باقیات متحدہ کو زندہ رکھا ہوا ہے ، نظریہ ضرورت کے تحت ایم کیو ایم پاکستان بنائی گئی ، نام، جھنڈا، پتنگ کا نشان بانی ایم کیوایم کا دیا ہوا ہے ،ایم کیوایم ابھی تک برقرار ہے اور اپنے مقصد پر کام کر رہی ہے،بانی ایم کیوایم کے بنائے ہوئے پرچم کو آج ایم کیوایم پاکستان نے اٹھایا ہوا ہے۔پی ایس پی کے مرکز پاکستان ہائوس میںپاک سرزمین پارٹی کے صدر انیس قائم
خانی، ارشدوہرا،شبیرقائم خانی سمیت دیگرکے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم کے را کیساتھ تعلقات سے متعلق ساڑھے 4 سال پہلے قوم کو آگاہ کیا تھا، ایم کیو ایم بہادر آباد مرکز را کے پیسوں سے بنا ہے،آج پہلی بار میڈیاسے درخواست کررہا ہوں کہ میری بات تمام چینلز پوری قوم کو سنائیں،چند روز قبل وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس کی،پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی پر تفصیلی پریس کانفرنس کی گئی اوربتایا گیا کہ کس طرح بھارت اور را پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے،پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم کی دہشت گردی کا ذکر آیا،آج ساڑھے 4سال بعد حکومت اور ریاست نے میری باتیں دہرائیں۔انہوں نے کہاکہ یہ ساری باتیں ہم نے3 مارچ 2016ء کو بتا دی تھیں۔انہوں نے کہا کہ22 اگست 2016ء کوایم کیوایم ختم ہوگئی تھی، نظریہ ضرورت کے تحت ایم کیو ایم پاکستان بنائی گئی ، ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان ایک ہی ہیں، بانی ایم کیو ایم براہ راست تقریر نہیں کرسکتے تو فیس بک پر لائیو تقریر کررہے ہیں،ایم کیوایم کے نام، جھنڈے اورنشان کی موجودگی ملک کے لیے سنگین خطرہ ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی بھر سے تحریک انصاف کو ووٹ ملا، مایوسی پر آج کراچی کے لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج ایم کیوایم کا نام سن کر خالد مقبول اور عامر خان کی یاد نہیں آتی، ایم کیوایم کا نام سن کر لوگوں کو بانی ایم کیوایم یاد آتا ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ خالدمقبول صدیقی ہیں،خالد مقبول صدیقی 2000ء میں بانی ایم کیوایم کی ہدایت پر بھارت گئے۔مصطفی کمال نے انکشاف کیا کہ خالد مقبول نے را کیساتھ بیٹھ کر پاکستان کیخلاف بات کی اور پاکستانی پاسپورٹ پھاڑ دیا تھا،را نے خالد مقبول کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کیا جس پر وہ امریکا گئے، امریکی حکام نے خالد مقبول کو گرفتارکیا اور وہ ضمانت پر باہر آئے، کئی برس امریکا میں رہنے کے باوجود امریکی شہریت نہیں ملی،خالد مقبول 13 سال بعد پاکستان آکر ایم این اے اور وفاقی وزیر بن گئے۔چیئرمین پی ایس پی نے کہاکہ چند ماہ قبل خالد مقبول کا دوست شاہد متحدہ پکڑا گیا، شاہد متحدہ نے بتایا کہ خالد مقبول صدیقی ہمیں بھارت لے گئے،لوگوں کوراسے ملوانے والے پاکستان کی کابینہ کا حصہ تھے۔مصطفی کمال نے بتایا کہ چند ماہ قبل کراچی سے را کے سلیپر سیل کے لوگوں کو گرفتارکیا گیا، اب راسے ملکر آنے والے کو ایم کیو ایم پاکستان کا لیڈر بنادیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خالد مقبول کوگرفتار نہ کریں لیکن اعتراف توکرائیں، ہم نے اعتراف کیا یہ بھی کریں۔مصطفی کمال نے کہا کہ میری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، ایم کیوایم پاکستان بنا کر بانی ایم کیوایم کو محفوظ کیا گیا، خالد مقبول کوشوق تھا تو سچ بتاتے اور اپنے نام سے سیاست کرتے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف کارروائی سے کوئی انتشار نہیں آئے گا،گرفتار دہشت گرد بتارہے ہیں کہ جہاں جہاں اسلحہ چھپایا ان میں ڈاکٹرخالد مقبول کاگھر بھی تھا۔ مصطفی کمال نے کہاکہ ایک طرف را کے ثبوت دیے جارہے ہیں،دوسری طرف را کے ایجنٹ کو پارٹی بنا کر دے رکھی ہے،ایم کیو ایم کا موجود ہونا سب سے بڑا خطرہ ہے۔مصطفی کمال نے کہاکہ لندن اور پاکستان میں را کے پیسوں سے پراپرٹی خریدی گئیں،خالد مقبول کا رائٹ ہینڈ18 سال سے بھارت اور لیفٹ ہینڈ کینیڈا میں مقیم ہے۔