اسلام آباد ( آن لائن)مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈھائی سالوں میں کچھ نہیں سیکھا،2018 کی طرح دھاندلی کرائی گئی ہے ، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ روابط کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ گورننس کی بہتری کیلیے مذاکرات ہوتے رہتے ہیں ۔گلگت الیکشن پر پریس کانفرنس کے دوران تمام حقائق کو عوام کے سامنے رکھیں گے ۔پیر کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان الیکشن میں عوام کے ووٹ میں خیانت ہوئی ہے ،پری پول رگنگ کی گئی ، وفاقی حکومت نے پہلے ہی اختیارات جی بی کے سلب کرلیے تھے،ہمارے امید واروں کو ہرانے کے لیے سائنسی انداز میں امیدوار کھڑے کیے گئے،ان امیدوار وں نے چند سو ووٹ لیے اور ہمارے امیدوار ہار گئے،الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی،وفاقی وزراء کی بڑی تعداد جی بی میں موجود تھی۔ جلسے کیے اور وفاقی حکومت نے دو سو ارب روپے کے وعدے کیے جو کبھی پورے نہیں ہونگے ،یہ الیکشن ا سپرٹ کی مکمل نفی ہے، وفاقی وسائل استعمال کیے گئے،ووٹ تک خریدے گئے پوسٹل بیلٹ کا آج تک نہیں پتہ ہے۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں آزاد امیدوار ملا کر حکومت بنائی جائے گی ایسی حکومت مضبوط نہیں ہوگی ،کسی ایک جماعت کو واضح اکثریت نہیں ملی ہے،تمام دھاندلی کے باوجود عمران اکثریت نہ لے سکے جی بی کا مستقبل تاریک کردیا ہے ،یہ ایک بد نصیبی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ گلگت کے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات نہیں لگا رہا بلکہ حقائق بیان کررہا ہوں ،جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ فیض آباد میلہ پہلی بار نہیں لگا تیسری بار لگا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے اعتراف کیا کہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے گورننس کے لیے ہوتے رہتے ہیں ،ملک کے مفاد میں تمام اداروں سے جو گورننس پر اثر انداز ہوتے ہیں اس حوالے سے مذاکرات کی بات کی ہے ،ان اداروں سے اقتدار کے لیے بات چیت نہیں چاہتے۔