لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ توانائی سیکٹر کا گردشی قرضہ ملک کی بلند ترین سطح 2400 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت جب برسر اقتدار آئی تھی تو اس وقت یہ گردشی قرضہ 11 سو ارب روپے تھا۔ اس میں اضافے کا براہ راست اثر غیر ملکی سرمایہ کاری پر ہوگا۔ حکومت نے پیٹرولیم کی مصنوعات کے نرخوں میں معمولی کمی کرکے عوام کو لالی پاپ دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث ملکی و غیر ملکی قرضہ جی ڈی پی کے تناسب سے مقررہ 60 فیصد کی حد سے بھی 38 فیصد زائد ہوچکا ہے۔ اس وقت مجموعی قرضے کا کل حجم 44 ہزار 805 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ آئی ایم ایف کے پاس جانے کے بجائے خودکشی کو ترجیح دینے والے ملکی تاریخ کے ناکام ترین حکمران ثابت ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے ووٹر، سپورٹر سب حکومتی کارکردگی سے مایوس ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم کو درپیش مسائل کا حل صرف اور صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کی کارکردگی میں تو کسی قسم کی بہتری نہیں آرہی مگر ترجمانوں کا ردو بدل کرکے نااہلی اور نالائقی کا ثبوت ضرور دیا جارہا ہے۔ ایک طرف ملکی سلامتی کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں مگر دوسری جانب حکومتی مخالفین کو غدار قرار دیا جارہا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک لاقانونیت کی بھینٹ چڑھ چکا ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان حالات سے دلبرداشتہ ہو کر جرائم کی دنیا میں قدم رکھنے پر مجبور ہیں۔ ایک کروڑ نوکریاں دینے والوں نے کورونا کے آغاز سے لے کر اب تک ڈیڑھ کروڑ افراد کو بے روزگار کردیا ہے۔ عوام حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ کہاں ہے وہ تبدیلی جس کا خواب دکھایا گیا تھا؟۔