اسرائیل نے یروشلم میں 1200سو گھر تعمیر کرنےکااعلان کردیا

201

اسرائیل نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کیساتھ تعلقات استوار کرنے کے بعد مشرقی یروشلم میں 1 ہزار 200 سو سے زیادہ گھر تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا ۔

فلسطینیوں کاکہنا ہےکہ اس اقدام سےمستقبل میں کسی فلسطینی ریاست کا قیام ناممکن ہو جائےگا کیونکہ وہ بیت الحم اور مشرقی یروشلم میں تقسیم ہوجائے گی،اس اسرائیلی اعلان سے، غیر حتمی نتائج کے مطابق امریکہ کے نو منتخب صدر کی انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی ہوسکتی ہے۔

اسرائیل کے اعلان کے مطابق وہ گیوات ہماتاس نامی علاقے میں 1200 سو سے زیادہ گھر تعمیر کرے گا جو کہ سن 1967 کی سرحدوں کو عبور کرنے کےمترادف ہوگا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ  یہ یروشلم کا نواحی علاقہ ہےجبکہ  فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسے علاقے میں یہودی آبادکاری ہو گی جس پر اسرائیل نے سن 1967 میں قبضہ کیا تھا۔

اسرائیل کی جانب سے اس منصوبے کے اعلان کے بعد آئندہ سال 18 جنوری پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا،جو کہ نو منتخب صدر کے منصبِ صدارت سنبھالنے سے دو روز قبل کی تاریخ ہے۔ اسرائیلی آبادکاری کے مخالف ایک اسرائیلی گروپ، پیس ناؤ،، سے وابستہ رائن ریوز کا کہنا ہے کہ اگر جو بائیڈن صدر بنتے ہیں تو پھر امریکی پالیسی میں تبدیلی آسکتی ہے۔

برائن ریوز کہتے ہیں کہ یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آبادکاری منصوبے کی منظوریوں میں تیزی آ سکتی ہے اور آئندہ 4سال میں ہم وہاں تعمیرات کا آغاز دیکھ سکتے ہیں، بائیڈن انتظامیہ کے دور میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور کے برعکس آبادکاری منصوبوں کی منظوری میں کمی کی توقع ہے۔

Israel steps up efforts to build new settler homes before US president  Trump leaves office - World - DAWN.COM

صدر ٹرمپ کے امن منصوبے نے مغربی کنارے کے ایک تہائی علاقے پر اسرائیلی اختیار کا راستہ ہموار کیا تھا تاہم بعد میں اس منصوبے کو اسرائیل کے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے پرختم کردیاتھا۔

یورپی یونین کے عہدیداروں نے اس اسرائیلی منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے مستقبل میں فلسطینی ریاست کا قیام مزید مشکل ہوگیا ہے۔ یہ نئی تعمیرات یروشلم اور بیت الحم کے درمیان میں کی جائیں گی۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اس سے مستقبل کی فلسطینی ریاست کیلئے مشرقی یروشلم کو اپنا دارالحکومت بنانا مشکل ترین ہوجائے گا۔

تاہم حال ہی میں اسرائیلی وزیر اعظم، بنیامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل یروشلم میں تعمیرات جاری رکھے گا، جس سے شہر کے عرب اور یہودی دونوں شہریوں کو فائدہ پہنچے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل یروشلم میں چار ہزار نئے گھر تعمیر کرے گا، جس میں سے 1200سو گیوات ہماتاس میں تعمیر ہوں گے، اس وقت مغربی کنارے میں تقریباً 5 لاکھ اور مشرقی یروشلم میں 2 لاکھ یہودی آباد کار بستے ہیں۔