اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی کوتاہی کے سبب عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا،انہوں نے پری پول، پولنگ کے روز اور پوسٹ پول ریگنگ کے متعلق ہماری کسی بھی شکایت کا کوئی ایکشن نہیں لیا؟ گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر بجائے اس کے کہ قانون توڑنے والوں (جن کا تعلق وفاقی حکومت سے ہے) کی سرزنش کرتے اور ان پر پابندی لگاتے الٹا اپوزیشن سے کہہ رہے ہیں کہ قانون توڑنے والوں کیخلاف ثبوت دے۔ صرف یہی طرز عمل ہی چیف الیکشن کمشنر کو حکومت کی طرف داری کرنے والا بنا دیتا ہے۔ منگل کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم چیف الیکشن کمشنر کو کونسے ثبوت دیں؟ کیا یہ ثبوت دیں کہ کشمیر کے وفاقی وزیر برائے کشمیر نے پی ٹی آئی کی تمام مہم اور ووٹروں سے ترقیاتی کام کرنے کا وعدہ کیا؟ کیا ہم یہ ثبوت دیں کہ پولنگ کے روز سے ایک ہفتہ قبل ہی ایک امیدوار کو مشیر بنا دیا گیا؟ کیا ہم یہ ثبوت دیں کہ وزیراعظم خود گلگت کے قومی دن کے موقع پر یہاں آئے اور انہوں نے سیاسی تقریر کرتے ہوئے اپوزیشن پر حملے کیے اور یہ وعدہ بھی کیا کہ جی بی کو صوبہ بنادیں گے؟ کیا ہم بیلٹ بکس غائب ہوجانے کے ثبوت مہیاکریں؟ کیا ہم یہ ثبوت دیں کہ فارم 45 سے جعلی فارم 45 تبدیل کیے گئے؟ انہوں نے کہا کہ یہ تمام جرائم کرنے والے قانون کے مطابق نااہل ہو جاتے ہیں۔