شہباز شریف ن لیگ کے فنڈ بھی کھاتے رہے، انکشاف

62

لاہور (نمائندہ جسارت) منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار رکن قومی اسمبلی شہباز شریف اپنی پارٹی ن لیگ کے فنڈبھی کھاتے رہے ہیں، مبینہ طور پر پارٹی ڈونرز سے پارٹی فنڈ کے نام پر 51 کروڑ 52 لاکھ 71 ہزار روپے بذریعہ اوپن چیک وصول کیے ، اس رقم میں سے 48 کروڑ روپے نثار ٹریڈنگ کمپنی کے اکائونٹ میں منتقل کیے ، 2010ء سے 2015ء کے دوران اپنے ایک ملازم راشد کے اکائونٹ میں بھاری رقم منتقل کی۔ سیف الملوک نے شہباز شریف کو پارٹی فنڈ کے نام پر 75 لاکھ روپے ادا کیے، عبداللہ نامی شخص نے 10 لاکھ روپے ،ایم پی ایز اور ایم این ایز کی سوسائٹیوں سے 50 کروڑ 50 لاکھ روپے وصول کیے جبکہ پارٹی فنڈ کے نام پر کروڑوں روپے دینے والے ڈونرز میں نثار ٹریڈنگ کمپنی اور راشد نامی شخص سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ وہ شہباز شریف کے کہنے پر اوپن چیک کے ذریعے پارٹی فنڈ دیتے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان سمیت ہوم سیکرٹری اور ایس پی سیکورٹی لاہور کو عدالتی شوکاز کے داخل شدہ جواب پر کارروائی کیلیے دوبارہ طلب کر لیا۔ نیب ریفرنس کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے2015ء میں 36 کروڑ روپے سے مقامی آبادیوں کے نام پر اپنی نجی ملکیت رمضان شوگر ملز کیلیے نالا تعمیر کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔اس کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عاید کی جا چکی ہے۔