آئندہ سال غریب ممالک میں شدید قحظ سالی کا خدشہ ہے ،اقوام متحدہ

126

 

کراچی(نمائندہ جسارت) اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے ورلڈ فوڈ پروگرام کے سربراہ ڈیوڈ بیزلی نے خبردار کیا ہے کہ اگر15 ارب ڈالر فراہم نہ کیے گئے تو2021 میں ساری دنیا، بالخصوص غریب اور ترقی یافتہ ممالک میں بدترین قحط پھیل سکتا ہے۔ایک خصوصی انٹرویو میں بیزلی کا کہنا تھا کہ اس رقم میں سے 5 ارب ڈالر قحط سالی سے مقابلہ کرنے کے لیے جبکہ مزید 10 ارب ڈالر ان بچوں کے لیے درکار ہیں جو غذائی قلت کا شکار ہیں‘ اگر یہ رقم نہ ملی تو2021ء میں ساری دنیا کو ایسے بھیانک اور ہلاکت خیز قحط کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے بارے میں ہم نے صرف کہانیوں میں ہی پڑھا اور سنا ہے۔ بیزلی کا کہنا تھا کہ ماضی میں عالمی رہنمائوں کی جانب سے فراخدلانہ مالی امداد کے باعث ان کا ادارہ (ورلڈ فوڈ پروگرام) مختلف ممالک میں غذائی قلت اور قحط کے خلاف جنگ میں کامیاب رہا ہے لیکن خدشہ ہے کہ آئندہ سال کے لیے مطلوبہ رقم دستیاب نہ ہوسکے گی جس
کی ایک وجہ کووِڈ19 کی حالیہ عالمی وبا بھی ہے‘ البتہ اس کمی میں دیگر عوامل بھی اپنا کردار ادا کریں گے‘انہیں رقم کی فوری ضرورت ہے ‘ اگر یہ رقم بروقت نہ ملی تو خطرہ ہے کہ اگلے سال36 ممالک شدید غذائی مسائل کا شکار ہوجائیں گے۔