نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کلاس میں استاد کے پڑھاتے وقت وہ شاگرد جو قلم سے نوٹس لیکھتے ہیں وہ لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر پر ٹائیپنگ کرنے والے شاگردوں سے زیادہ جلدی لکھ لیتے ہیں۔
اگرچہ آج کل کمپیوٹر ٹکنالوجی کا استعمال ضروری ہے لیکن قلم یا پنسل کا استعمال آپ کے دماغ کے زیادہ حصوں کو متحرک کرتا ہے بنسبت ٹائیپنگ کے۔
ناروے میں کچھ اسکول مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوچکے ہیں۔ انسانی دماغ دنیا کے ساتھ کمیونیکیشن کرنے کے زیادہ سے زیادہ طریقوں کا استعمال کرتا ہے۔ بچوں کو کامیابی سے ہاتھ سے لکھنا بھی آنا چاہیے اور ساتھ ساتھ کی بورڈ کو بھی بہترین طریقے سے چلانا آنا چاہیے۔
ہاتھ سے لکھنا دماغ کے کئی حصوں کو متحرک کرتا ہے جس کی وجہ سے یادداشت میں کئی چیزیں اچھے سے محفوظ ہوجاتی ہیں۔