شکارپور،آوارہ کتوں کے کاٹنے کا مقدمہ درج ،کوئی گرفتاری نہ ہوسکی

129

شکارپور، سکھر (نمائندہ جسارت) آوارہ کتوں کے کاٹنے کا مقدمہ درج۔ ہائی کورٹ آف سندھ بینچ ایٹ سکھر کے حکم پر عملدرآمد جاری، ضلع بھر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں اضافے کے باعث سی ایم او سمیت تین یو سی سیکرٹریز پر مختلف تھانوں میں مقدمات درج، والدین کی مدعیت میں سی ایم او شکارپور صادق لغاری، یوسی سیکرٹری مرید سیٹھار، عابد علی سومرو، یوسی سیکرٹری امروٹ زاہد کیھر اور یوسی سیکرٹری جہان خان، عامر علی بلوچ کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی دو بچوں کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ آوارہ کتوں نے چار بچوں 10 سالہ غلام رسول بروہی، 12 سالہ محمد اسرار ککرانی، 7 سالہ منصب مہر اور دس سالہ زینب جونیجو کو کاٹ کر زخمی کردیا۔ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے بچوں کو طبی امداد کے لیے سول اسپتال شکارپور، مدیجی اسپتال، لکھی غلام شاہ اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں پر ویکسین دی گئی۔ سی ایم او اور یوسی سیکرٹری با اثر ہونے کی وجہ سے کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ رابطہ کرنے پر ایس ایس او نیو فوجداری رشید احمد لودھی نے کہا کہ سی ایم او شکارپور صادق لغاری کی گرفتاری کے لیے دو تین مرتبہ چھاپے لگائے مگر سی ایم او فرار ہوگیا۔ ایس ایچ او مدیجی غلام مصطفی کھوسو نے رابطہ کرنے پر کہا کہ میں کچے کے علاقے کا ہوں، واپسی پر کارروائی کرکے یوسی سیکرٹری امروٹ زاہد کیہر کو گرفتار کریں گے۔ دوسری جانب ایس ایچ او چک عاشق ابڑو نے مؤقف دینے سے انکار کردیا۔ دریں اثناء سندھ میں آوارہ کتوں کے کاٹنے کے معاملے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر مختلف پٹیشنز کی سماعت ڈویژنل بینچ کے ججز نے کی۔ دوران سماعت عدالت عالیہ نے لاڑکانہ اور ہالا کے میونسپل کمشنرز کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں میونسپل کمشنر کو گرفتار کرکے ان کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے دونوں میونسپل کمشنرز کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کے احکامات دیے۔ کیس کی سماعت پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یونین کونسل کی حدود میں کتے کے کاٹنے کا واقع پیش آنے پر یونین سیکرٹریز پر مقدمہ درج کیا جائے۔ کیس کی سماعت کے موقع پر مختلف شہروں کے افسران پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت میں اپنی اپنی رپورٹ پیش کی۔ معزز عدالت نے سماعت کرتے ہوئے افسران کو ہدایات دی کہ وہ عدالت میں ہر ہفتے واقعات کی رپورٹ پیش کریں۔ عدالت نے سماعت 26 نومبر تک ملتوی کردی۔