لاڑکانہ ،گھر بچائو کمیٹی کا گھر مسمار کرنے کیخلاف احتجاج

60

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) گھر بچائو کمیٹی کے زیر اہتمام لاڑکانہ رائس کینال، گھاڑ واہ اور آبڑو واہ کے دونوں اطراف سالوں سے رہائش پذیر علاقہ مکینوں نے ممکنہ طور پر گھروں کو مسمار کرنے کے خلاف لاہوری محلہ ریگیولیٹر روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا جس کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہوکر رہ گئی جہاں خواتین نے قرآن پاک اٹھاتے ہوئے اپنے بچوں کے ہمراہ جبکہ سیاسی، سماجی اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر گھر بچائو کمیٹی کے رہنمائوں محمد قاسم چانڈیو، ڈاکٹر ذوالفقار چانڈیو، اختیار کھرل، لال جان لاشاری، محمد مٹھل جونیجو، سلیم میرانی اور نعیم میمن و دیگر کا کہنا تھا کہ غریب اور محنت کش طبقے سے تعلق رکھنے والے 10 ہزار سے زائد رہائشی لاڑکانہ شہر کے رائس کینال، گھاڑ واہ اور آبڑ واہ کے دونوں اطراف 40 سالوں سے آباد ہیں جن کے گھروں کو تجاوازات کی آڑ میں مسمار کرنے کے لیے محکمہ آبپاشی کے افسران سرگرم ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں 60 فٹ وسیع روڈ راستے، بجلی، گیس اور دیگر بنیادی سہولیات موجود ہیں لیکن غیرقانونی طور پر محکمہ آبپاشی کے افسران ہمیں تنگ کررہے ہیں جبکہ علاقہ مکینوں کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں نظرثانی پٹیشنز بھی دائر کیے جاچکے ہیں، ہم سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ فیصلے پر نظرثانی کی جائے جبکہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول زرداری، وزیراعلیٰ سندھ و دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ سندھ کچی آبادی کے تحت 1997ء سے قبل رہائش اختیار کرنے والے رہائشیوں کو کچی آبادی میں شمار کرکے مالکانہ حقوق دیے جائیں۔