مزار قائد بے حرمتی کیس: کیپٹن صفدر کیخلاف مقدمہ خارج

21

کراچی (نمائندہ جسارت) مزار قائد پر نعرے بازی اور بے حرمتی کا کیس، عدالت نے مریم نواز اور کیپٹن( ر) صفدر کے خلاف مقدمے کو خارج کرنے کا حکم دیدیا۔ پولیس نے تفتیش میں مقدمے کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا تھا، عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ کال ڈیٹا ریکارڈ کے مطابق مدعی مقدمہ واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھا، مزار قائد کی سی سی ٹی
وی فوٹیج میں بھی مدعی مقدمہ کی مزار موجودگی ثابت نہیں ہوسکی، تحریک انصاف کے کارکن وقاص احمد خان نے مزار قائد کی بے حرمتی اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرایا تھا، کیپٹن (ر) صفدر کو 19 اکتوبر کو علی الصبح ہوٹل سے گرفتار کیا گیا تھا، کیپٹن (ر) صفدر نے مقدمے میں مقامی عدالت سے ضمانت حاصل کررکھی ہے، عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہاہے کہ مدعی مقدمہ کے مطابق تفتیشی افسر حقائق کو سامنے لانے میں ناکام رہا، تفتیشی افسر کے مطابق مدعی مقدمہ کو بیان کے لیے 3 بار نوٹس جاری کیے،نوٹسز کے باوجود مدعی مقدمہ بیان کے لیے پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر نے مزار قائد پر فاتحہ پڑھانے والے قاری محمد شمس کا بیان بھی قلمبند کیا،قاری صاحب نے اپنے بیان میں بتایا کہ کیپٹن ر صفدر نے ووٹ کو عزت دو کے الفاظ ادا کیے،قاری صاحب نے بتایا کہ واقعے کے روز مزار قائد عام عوام کے لیے بند تھا، مزار قائد کے سیکورٹی ہیڈ کے مطابق وہ اس وقت مزار قائد پر نہیں تھے، مزار قائد سیکورٹی ہیڈ اور قاری صاحب نے بھی مدعی مقدمہ کو مزار پر نہیں دیکھا، گواہان کے بیانات کے مطابق مدعی مقدمہ مزار پر موجود نہیں تھا،مدعی مقدمہ کے نامزد گواہان بھی واقعے کے وقت مزار قائد پر موجود نہیں تھے،مزار کو پہنچنے والے نقصان سے متعلق کوئی معلومات ریکارڈ پر نہیں ہے، پولیس کی جانب سے مقدمے کو جھوٹا قرار دینا نامناسب ہے، عدالت نے پولیس کے بی کلاس چالان کو مسترد کرتے ہوئے مقدمہ خارج کردیا۔