امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کا مسئلہ لسانی نہیں بلکہ ظالم اور مظلوم کا ہے۔ وہ کراچی بار میں وکلاء سے خطاب کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار سے خطاب کرنا میرے لئے اعزاز کی بات ہے۔ بار نے مجھے عزت دی ۔ کراچی بار نے ہمیشہ جمہوریت اور اچھی سیاست کا ساتھ دیا ۔ بارکادروازہ کبھی سیاسی کارکنوں کےلیےبندنہیں ہوا۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ لسانی ہرگزنہیں بلکہ ظالم اور مظلوم کا ہے۔ ظالم طبقہ غریبوں کو لڑا کر ہم پر حکومت کرتے ہیں۔ اب ہمیں اس روایت کو بدلنا ہو گا۔ پاکستانی نظام میں غریبوں کی کوئی جگہ نہیں
حکمرانوں کو تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چند خاندان ہم پر مسلط ہے اور ان کا پیسہ ملک سے باہر پڑا ہے ۔اور وہ یہاں ہم پر حکمرانی کر رہے ہیں ۔
کراچی میں ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہاں دہشت گردوں کا راج ہے جو اب ختم ہونے والا ہے۔ یہاں لسانی دہشت گردی کے علاوہ معاشی دہشت گردی بھی ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میں یہاں کراچی فتح کرنے نہیں آیا۔ وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ شہید ہونے والے وکلاء کی مالی امداد کا اعلان کیا جائے ۔
ایم کیو پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام نے متعدد بار ایم کیو ایم کا ساتھ دیا۔ مگر ایم کیو ایم کراچی کو امن نہ دے سکی۔ ایم کیو ایم نے کراچی کو اجمل پہاڑی دئیے ۔ ہم کراچی کو اجمل پہاڑی نہیں اجمل صدیقی دیں گے اور نفرتوں کو ختم کرتے ہوئے محبت کے دیپ جلائیں گے ۔
امیر جماعت اسلامی نے ضمنی الیکشن میں بائیو میٹرک نظام کا بھی مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سسٹم کے نفاذ سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجا ئےگا۔